عنوان: | عورت کا گھر، سسرال یا مائکہ؟ |
---|---|
تحریر: | عائشہ رضا عطاریہ |
عورت کا گھر کہاں ہوتا ہے، یہ سوال سننے میں بہت عام لگتا ہے، مگر اس کے جواب میں چھپی حقیقت گہری اور معنی خیز ہے۔ جہاں تک میرا ماننا اور تجربہ ہے، عورت کا گھر نہ اس کا مائکہ ہوتا ہے اور نہ اس کی سسرال۔
جب عورت اپنے والدین کے گھر، یعنی اپنے مائکے میں ہوتی ہے، تب بھی اسے یہی سننے کو ملتا ہے کہ وہ پرائے گھر کی ہے، کچھ دن کی مہمان ہے، اور ایک دن چلی جائے گی۔ شادی کے بعد، جب وہ سسرال پہنچتی ہے، تو وہاں بھی اسے یہی الفاظ سننے کو ملتے ہیں کہ وہ پرائے گھر کی ہے۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ عورت کا نہ مائکہ اس کا گھر ہوتا ہے اور نہ ہی سسرال۔
اب یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا عورت کا کوئی گھر ہوتا ہی نہیں؟ تو اس سوال کا جواب یہ ہے کہ عورت کا حقیقی اور اصل گھر وہ ہوتا ہے جو اس کے شوہر کے دل میں بسایا جاتا ہے۔ یہی وہ دنیوی گھر ہے، جو ایک عورت کے لیے سب سے اہم اور ضروری ہے۔
عورت کے اس گھر کی تعمیر اسی طرح ہوتی ہے جیسے زمین پر ایک عمارت کی تعمیر ہوتی ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ زمین پر بنائے جانے والے گھر کے لیے اینٹ، سیمنٹ، اور دیگر مادی اشیاء استعمال ہوتی ہیں، جبکہ عورت کے گھر کی تعمیر محبت، احترام، اور اعتماد سے کی جاتی ہے۔
اگر شوہر اپنے دل میں اپنی بیوی کو عزت اور محبت کے ساتھ جگہ دے، تو یہی عورت کا سب سے محفوظ اور پائیدار گھر بن جاتا ہے۔ لیکن اگر شوہر اس عورت کو اپنے دل سے نکال دے، تو وہ بے گھر ہو جاتی ہے، چاہے دنیا میں اسے کہیں بھی جگہ مل جائے۔ جب عورت کو اپنے شوہر کا دل میسر نہ رہے، تو وہ در بدر کی ٹھوکریں کھاتی ہے، بالکل اسی طرح جیسے کوئی شخص اپنا زمینی گھر کھو دے تو بے گھر ہو جاتا ہے۔
عورت کا گھر، یعنی اس کا شوہر کا دل، تبھی مضبوط اور پائیدار رہتا ہے جب اس میں محبت، برداشت، اور عزت کا دروازہ ہمیشہ کھلا ہو۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں عورت کو سکون، تحفظ، اور اطمینان میسر آتا ہے۔ اگر یہ دل کی جگہ چھن جائے، تو عورت کے لیے دنیا کی کوئی بھی جگہ گھر نہیں بن سکتی۔
لہٰذا، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ عورت کے لیے دنیا میں سب سے اہم اور ضروری گھر اس کے شوہر کا دل ہوتا ہے، جہاں وہ خود کو محفوظ اور مکمل محسوس کرتی ہے۔ دعا ہے کہ ہر عورت کو ایسا گھر نصیب ہو جو محبت، عزت، اور سکون سے بھرا ہو۔
سچ فرمایا
جواب دیںحذف کریںعورت کا گھر اس کے شوہر کے دل میں ہوتا ہے ۔