✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

مطالعہ کیوں، کب اور کیسے؟

عنوان: مطالعہ کیوں، کب اور کیسے؟
تحریر: راغب حسین رضوی

زندگی ایک سفر ہے، اور ہر سفر کے لیے زادِ راہ ضروری ہوتا ہے۔ انسان کی فکری اور روحانی زندگی کا زادِ راہ علم ہے، اور علم کا سب سے بڑا ذریعہ مطالعہ ہے۔

مطالعہ وہ چراغ ہے جو انسان کے ذہن کے اندھیروں کو روشنی میں بدل دیتا ہے، وہ پانی ہے جو فکر کی پیاس بجھاتا ہے، اور وہ غذا ہے جو روح کی پرورش کرتی ہے۔

مطالعہ صرف کتابوں کے اوراق پلٹنے کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک ایسی عبادت ہے جو انسان کو شعور، فہم، اور بصیرت عطا کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے اسلاف نے مطالعہ کو زندگی کا محور بنایا اور اپنی کامیابیوں کا راز اسی عمل کو قرار دیا۔

مطالعہ کیوں ضروری ہے؟

مطالعہ کی ضرورت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن مجید کی پہلی وحی ہی «اقرأ» (پڑھ) سے شروع ہوتی ہے۔ یہ حکم اس بات کی دلیل ہے کہ علم اور مطالعہ دین اور دنیا دونوں کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔

مطالعہ انسان کو اندھیروں سے روشنی کی طرف لے جاتا ہے اور اسے اس قابل بناتا ہے کہ وہ اپنی زندگی کو بہتر طور پر سمجھ سکے۔

امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:

علم کے بغیر انسان جانور کی مانند ہے۔

مطالعہ نہ صرف دنیاوی زندگی میں کامیابی کی ضمانت دیتا ہے، بلکہ آخرت میں بھی انسان کے درجات بلند کرتا ہے۔

مطالعہ کا وقت اور عمر کی کوئی قید نہیں، کیونکہ علم ایک ایسی روشنی ہے جو ہر عمر میں انسان کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ بچے کے ذہن میں مطالعہ کے ذریعے تخلیقی صلاحیت پیدا ہوتی ہے، جوانی میں یہ اس کی کامیابی کا ذریعہ بنتا ہے، اور بڑھاپے میں یہ اس کے لیے سکون کا سامان فراہم کرتا ہے۔

امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نے کیا خوب کہا:

جس نے بچپن میں علم حاصل کیا، اس کا بڑھاپا منور ہو گیا۔

اس لیے مطالعہ کو زندگی کے ہر مرحلے میں جاری رکھنا چاہیے۔

مطالعہ کیسے کیا جائے؟

  • نیت کی پاکیزگی: مطالعہ کا مقصد اللہ کی رضا اور انسانیت کی بھلائی ہونا چاہیے۔
  • مقصد کا تعین: مطالعہ بے مقصد نہ ہو، بلکہ ایک خاص ہدف کے تحت کیا جائے۔
  • استقامت: مطالعہ کو مستقل بنیادوں پر کیا جائے۔ روزانہ کم از کم ایک مخصوص وقت مطالعہ کے لیے وقف کریں۔
  • صحیح مواد کا انتخاب: مطالعہ کے لیے وہ کتب اور مواد منتخب کریں جو علم میں اضافہ کریں اور فکر کو جلا بخشیں۔
  • عمل کے ساتھ مطالعہ: مطالعہ کا حقیقی مقصد علم پر عمل کرنا ہے، کیونکہ علم بغیر عمل کے بیکار ہے۔

ہمارے اسلاف اور مطالعہ

ہمارے اسلاف کی زندگیاں مطالعہ کی اہمیت کا عملی نمونہ ہیں۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ کتب کے مطالعہ اور احادیث کے جمع و تدوین میں گزارا۔

علامہ اقبال نے مطالعہ کے ذریعے ہی اپنے خیالات میں گہرائی پیدا کی اور امت مسلمہ کے لیے رہنمائی کا ذریعہ بنے۔

وہ فرماتے ہیں:

مطالعہ فکر کی پرواز کو بلند کرتا ہے اور انسان کو نئے آفاق کی سیر کراتا ہے۔

مطالعہ انسان کے لیے کامیابی کا زینہ ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو انسان کو دنیا اور آخرت دونوں میں سرخرو کرتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مطالعہ کو اپنی زندگی کا معمول بنائیں۔

یاد رکھیں!

مطالعہ ایک عبادت ہے، اور جو قومیں مطالعہ سے دور ہو جاتی ہیں، وہ زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔ مطالعہ کی عادت نہ صرف ہماری انفرادی زندگی کو بہتر بنائے گی، بلکہ معاشرے کی فلاح و بہبود کا بھی ذریعہ بنے گی۔

مضمون نگار جامعۃ الرضا بریلی شریف میں درجہ ثالثہ کے طالب علم ہیں۔ {alertInfo}

2 تبصرے

  1. الحمدللہ! لباب ویب سائٹ کا تہہ دل سے شکریہ کہ انہوں نے میرے مضمون کو شائع کر کے عزت بخشی۔ یہ حوصلہ افزائی میرے لیے بہت اہم ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مزید کامیابیاں عطا فرمائے۔

    جواب دیںحذف کریں
جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں