✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

مسلم خواتین کی کردار سازی

عنوان: مسلم خواتین کی کردار سازی
تحریر: سلمیٰ شاھین امجدی کردار فاطمی

مسلم خواتین کی کردار سازی اور عزت و عظمت کے لیے اسلام نے ازواج مطہرات کی زندگیوں کو بہترین نمونہ قرار دیا ہے۔ ان کی پاکیزہ سیرت اور طرزِ زندگی ہر دور کی عورت کے لیے ہدایت اور رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔

ازواج مطہرات کو اللہ رب العزت نے اس بلند مقام سے نوازا کہ انہیں رسول کریم ﷺ کی صحبت نصیب ہوئی۔

انہوں نے اپنی زندگیوں کو اللہ رب العزت کی رضا کے لیے وقف کیا اور اسلامی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے دنیا کو مثالی معاشرت کا عملی نمونہ پیش کیا۔ ان کا ہر عمل اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کا مظہر تھا۔

ازواج مطہرات نے اپنی پاکیزہ زندگی کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ اسلام عورت کو عزت، کردار اور عظمت عطا کرتا ہے۔

آج کی عورت کے لیے ازواج مطہرات کی سیرت نہ صرف مشعل راہ ہے بلکہ ان کی پیروی کرتے ہوئے وہ اپنے کردار کو مضبوط اور اپنی زندگی کو دین اسلام کے مطابق ڈھال سکتی ہے۔ اللہ رب العزت فرماتا ہے:

مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاهَدُوا اللّٰهَ عَلَیْهِ فَمِنْهُمْ مَّنْ قَضٰى نَحْبَهٗ وَمِنْهُمْ مَّنْ یَّنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوْا تَبْدِیْلًاۙ [الاحزاب: 33]

ترجمۂ کنز الایمان: مسلمانوں میں کچھ وہ مرد ہیں جنہوں نے سچا کردیا جو عہد اللہ سے کیا تھا تو ان میں کوئی اپنی منت پوری کرچکا اور کوئی راہ دیکھ رہا ہے اور وہ ذرا نہ بدلے۔

یہ آیت ازواج مطہرات کے لیے خصوصی طور پر ہدایت کے ساتھ نازل ہوئی، لیکن فی زمانہ ہر عورت کے لیے اس میں رہنمائی موجود ہے۔

ازواج مطہرات کی زندگیوں میں وہ تمام اصول موجود ہیں جو آج کی عورت کے لیے کامیابی کا راستہ ہیں۔

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا عبادت گزاری میں بے مثال تھیں اور نوافل و اذکار کی کثرت کیا کرتی تھیں۔

اسی طرح حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا اپنی حیاداری کے لیے مشہور تھیں، جو ہر مسلم خاتون کے لیے ایک نمونہ ہے۔

ان عظیم خواتین نے اسلام کے ہر رکن پر عمل کیا اور خواتین کو عفت و حیا کا لباس پہننے کی ترغیب دی۔

جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”حیا ایمان کا حصہ ہے“۔ [صحیح بخاری، کتاب الایمان، باب الحیاء من الایمان حدیث: 24]

حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی زندگی صبر اور استقامت کی اعلیٰ مثال تھی۔ انہوں نے ہر آزمائش کے وقت اللہ پر مکمل بھروسہ کیا اور ہمیں یہ درس دیا کہ مومن کی سب سے بڑی طاقت صبر ہے۔

اسی طرح حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی قربانیاں اور وفاداریاں آج کی عورت کے لیے استقامت اور ایثار کا پیغام ہیں۔ ان کا طرزِ عمل ہر بیوی کے لیے مشعل راہ ہے، کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ محبت، وفاداری، اور حکمت سے زندگی گزارے۔

حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ اپنی زندگی کو اس طرح گزارا کہ ان کی قربانیاں رہتی دنیا تک مثال رہیں گی۔

ازواج مطہرات نے نہ صرف اپنی گھریلو ذمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے ادا کیا بلکہ دینی تعلیمات کو امت تک پہنچانے میں بھی بھرپور حصہ لیا۔

ان کی زندگیوں سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ مسلم خواتین کو اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے دین اسلام کی خدمت کرنی چاہیے اور دین کے پیغام کو دوسروں تک پہنچانا چاہیے۔

آج کی عورت کو ازواج مطہرات کی زندگیوں سے رہنمائی لینی چاہیے اور اپنی زندگی کو ان کے نقش قدم پر ڈھالنا چاہیے۔ دنیاوی رنگینیوں اور چمک دمک میں کھو جانے کے بجائے اسلامی اصولوں کو اپنانا ہی کامیابی کا راستہ ہے۔ عفت و حیا کو اپنا شعار بنائیں، علم دین حاصل کریں، اور صبر و استقامت سے اپنے کردار کو مضبوط کریں۔

اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہمیں ازواج مطہرات کی سیرت طیبہ پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہمیں جنت کے راستے پر گامزن کرے۔ آمین۔

مضمون نگار رضویہ اکیڈمی للبنات ابراہیم پور، ضلع اعظم گڑھ (یوپی) کی فاؤنڈر و صدر المعلمات اور خواتین اصلاح امت ٹیم کی صدر ہیں۔ {alertInfo}

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں