عنوان: | تم نصرت خاتون نہ بننا |
---|---|
تحریر: | محمد عارف مصباحی الخیرآبادی |
تاریخ: | ٢٣ جنوری ٢٠٢٥ء بروز جمعرات |
کچھ دنوں پہلے کی بات ہے۔ کوڈرما کی نصرت خاتون محبت کے جھوٹے سراب میں قدم رکھتے ہوئے اپنی اصل پہچان، دین اور وقار سے محروم ہوگئی اور اس نے ایک ہندو لڑکے دھیرج سنگھ کے فریب میں آ کر اس سے شادی کر لی اور اپنی اسلامی عظمت کھو بیٹھی۔ نصرت خاتون کا یہ قدم محض ایک فرد کی گمراہی نہیں، بلکہ ہر مسلمان بہن کے لیے ایک تلخ سبق ہے۔ یہ دل سوز داستان کوئی اتفاقی حادثہ نہیں بلکہ ان فریب دہ چالاکیوں کی کھلی تصویر ہے جنہیں دشمن محبت، ہمدردی اور تعلقات کے لبادے میں چھپا کر پیش کرتا ہے۔
ابھی وقت ہے ہوش میں آجاؤ!
یہ واقعہ چیخ چیخ کر مسلمان بیٹیوں کو خبردار کرتا ہے کہ جاگ جاؤ، ان درندوں کے مکروہ چہروں کو پہچانو اور ان کے جال سے بچو۔
پہلے پہل یہ بھیڑیے تمہارے گرد محبت کا جال بنیں گے۔ تمہیں ایسا محسوس ہوگا کہ ان سے زیادہ تمہارے جذبات کو سمجھنے والا کوئی نہیں۔ وہ تمہارے ناز اٹھائیں گے، تمہاری ہر خواہش پوری کریں گے، اور تمہیں یہ یقین دلائیں گے کہ تمہاری خوشی ہی ان کی زندگی کا مقصد ہے۔ ان کے گھر والے تمہیں عزت و احترام کا جھوٹا تاثر دیں گے، اور تمہیں یہ گمان ہوگا کہ تم نے دنیا جیت لی۔
لیکن یہ سب ایک دھوکہ ہے، ایک شکاری کا جال ہے جو تمہیں تمہارے اصل راستے، یعنی دین سے ہٹانے کے لیے بُنا گیا ہے۔ جیسے ہی ان کی ہوس پوری ہوگی، تمہاری قدر گھٹنے لگے گی۔ تمہارے وجود کو پامال کیا جائے گا، تمہیں نوچ کھایا جائے گا، اور جب تمہارے جسم اور جذبات ان کے لیے بیکار ہوجائیں گے، تو وہ تمہیں کچرے کی طرح چھوڑ دیں گے۔
تمھیں پچھتانا کام نہ آئے گا!
- جب تم گالیاں سنو گی، مار کھاؤ گی، اور تمہارا وجود بے وقعت ہو جائے گا، تب تمہیں اپنے والد کی شفقت یاد آئے گی، جنہوں نے ہمیشہ محبت سے تمہارا ساتھ دیا۔
- جب ان کے گھر والے تمہیں طعنے دیں گے اور ذلیل کریں گے، تمہیں اپنی ماں کی دعائیں اور لوریاں یاد آئیں گی۔
- جب تم اپنے بھائیوں کی حفاظت اور غیرت کے لیے ترسو گی، تمہیں احساس ہوگا کہ تم نے کتنا بڑا نقصان کیا ہے۔
- اور جب تمہارے سامنے غیر اللہ کو سجدہ کرنے کی بات آئے گی، تب تمہیں اسلام کی حقانیت کا شدت سے احساس ہوگا۔ لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوگی۔
اسلام میں تمہارا مقام اور تمہارا فرض:
اے امت کی بیٹیو! اسلام تمہاری عزت کا محافظ ہے، تمہارے مقام کا ضامن ہے۔ پردے کا حکم دے کر تمہیں محفوظ کیا۔ اسلام نے تمہیں ماں باپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور دنیا و آخرت میں سربلندی کا وعدہ دیا۔ تمہاری عزت اور وقار کی ضمانت اسلام میں ہے، نہ کہ جھوٹے فریب، سراب اور محبت میں۔
یاد رکھو! تم ان خواتین کی وارث ہو جنہوں نے دین کی حفاظت کے لیے بڑی قربانیاں دیں، دشمن کے سامنے ڈٹ گئیں، اور کبھی اپنے وقار پر آنچ نہ آنے دی۔ تمہیں ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے دین، عزت اور مقام کی حفاظت کرنی ہے۔ یہ لڑائی صرف نصرت خاتون جیسی بہنوں کے لیے نہیں، بلکہ دین کی عظمت اور امت کی سربلندی کا سوال ہے۔
اے امت کی بیٹیو! اپنی طاقت پہچانو، اپنے ایمان کو مضبوط کرو، اور ان درندوں کا مقابلہ کرو تاکہ دنیا بھی تمہاری عزت کرے اور آخرت میں تم سرخرو ہو جاؤ۔
یہ وقت جاگنے کا ہے۔ تم جہاں بھی ہو، کالج میں، یونیورسٹی میں یا سوشل میڈیا پر، ہوشیار رہو۔ اگر تم دیکھو کہ کوئی بہن ان درندوں کے جال میں پھنستی نظر آئے، تو آگے بڑھ کر اس کی رہنمائی کرو۔ ان کے جھوٹے چہروں کو بے نقاب کرو اور اپنی بہنوں کو ان کے مکروہ عزائم سے بچاؤ۔
والدین کے لیے سبق:
اس کہانی میں والدین کے لیے بھی ایک بڑا سبق ہے۔ والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے گھر کا ماحول دینی اور اخلاقی رکھیں تاکہ اولاد اسلامی اقدار کے سائے میں پروان چڑھے۔ بچیوں سے محبت اور شفقت کا اظہار کریں، ان کی باتوں کو توجہ اور تحمل سے سنیں، اور ان کے مسائل کو سمجھیں۔
بسا اوقات جب گھر میں بچیوں کی باتوں کو اہمیت نہیں دی جاتی تو وہ توجہ اور محبت کے لیے باہر کا رخ کرتی ہیں، جہاں غلط لوگ ان پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ آزاد خیالی کے نام پر غیر ضروری آزادی نہ دیں بلکہ اعتدال کا دامن تھامیں۔ اگر اصلاح کی ضرورت ہو تو حکمت اور نرمی سے سمجھائیں تاکہ بچیاں آپ کی بات کو خوش دلی سے قبول کریں۔
گھر کا دوستانہ اور مثبت ماحول، والدین کی محبت اور توجہ بچیوں کو فتنوں سے محفوظ رکھنے اور ان کے کردار کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ اپنی بیٹیوں کی نگرانی کریں، ان کے چال چلن پر گہری نظر رکھیں، اور ہر وقت ان کا جائزہ لیتے رہیں۔ اگر موبائل دیا ہے تو اس کا استعمال چیک کریں کہ ان کے رابطے کن لوگوں سے ہیں، اور ان کی دوستی کہاں تک جا رہی ہے۔ آپ یہ ہرگز نہ سمجھیں کہ آپ کی بیٹی محفوظ ہے کیوں کہ وہ پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہے یا قرآن کی تلاوت کرتی ہے۔
نصرت خاتون کے والد بھی یہی سمجھتے تھے کہ ان کی بیٹی تہجد گزار ہے اور بہت نیک ہے۔ لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ ان کی دی ہوئی موبائل ہی اس کے ایمان کی بربادی کا سبب بن جائے گی۔ نصرت نے اسنیپ چیٹ جیسا ایپلکیشن انسٹال کیا، اس خیال سے کہ اس میں فوٹو اچھی آتی ہے، لیکن وہاں کچھ درندے محبت کے جھوٹے وعدے اور چکنی چپڑی باتوں کے ذریعے معصوم لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسانے کے لیے تیار بیٹھے تھے، جس کی شکار نصرت خاتون بھی ہوگئی اور آئے دن نہ جانے کتنی اسلامی بچیاں ان کی شکار ہوتی ہیں۔ لہٰذا غفلت چھوڑ کر ہوش میں آنے کی ضرورت ہے ورنہ دنیا میں بھی منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے اور پھر آخرت میں بارگاہ خداوندی میں بھی اس کا حساب دینا ہوگا۔
اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہمیں اسلامی تعلیمات کے مطابق چلنے اور گھر اور معاشرے کے ماحول کو اسلامی بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔
مضمون نگار جامعہ اشرفیہ کے فاضل ہیں۔ {alertInfo}
اللہ کریم خواتین اسلام کی حفاظت فرمائے
جواب دیںحذف کریں