✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

ابنائے دنیا کا اہم ترین مشغلہ

عنوان: ابنائے دنیا کا اہم ترین مشغلہ
تحریر: محمد سہیل خان

ابنائے دنیا کا شغل شروع ہی سے خدا پاک کے نیک بندوں سے متعلق لوگوں کے دل میں زہر گھولنا رہا ہے۔ یہ وہ حقیقت ہے کہ ورق گردانی کے شوقین و اہل مطالعہ بخوبی جانتے ہیں۔

ہر ذی عقل پر واضح کہ کوئی شخص گمراہیت سے پاک رہنے اور واقفیت دینی پانے کے لیے کسی نہ کسی ایسے شخص کا متلاشی رہتا ہے جو اس کو دنیا و آخرت سے جوڑے رکھے، جو کبھی ایک عالم کی تو کبھی کسی درویش کی صورت اسے مل جاتا ہے۔

وہ نہیں چاہتا کہ میں دنیا میں رہتے اپنی آخرت کو برباد کروں بلکہ اس کی فکر بس دو اشیاء کو محیط ہوتی ہے ان میں ایک تو علوم دینیہ پر اطلاع اور دوسری حلال و حرام کی تمیز کے ساتھ اہل و عیال کی دیکھ بھال۔

اب اگر ایسا ہی چلتا رہے تو شیطان کے چیلے بوکھلائیں گے ہی، بس اپنے استاد کے نقش قدم پر کمر بستہ ہو جاتے ہیں اور لگ جاتے ہیں بھولی عوام کو ورغلانے۔

اور پہلا اور سب سے خطرناک تیر جو وہ سادھتے ہیں وہ یہ کہ اس کنویں کے آڑے دیوار بن جاتے ہیں جہاں یہ تشنگان خیر اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔

تو جب ان عالم و درویش پر سارے ہتھکنڈے اپنانے کے بعد مایوسی کے طمانچے کے سوا کچھ نہیں پاتے تو منہ پہ نشان لیے جھٹ پہنچ جاتے پیں، ان پیاروں کو نشانہ وار بنانے، اور ان کے قلوب اس صاحب فضل کی بد گمانی و دشمنی سے لبریز کر ڈالتے ہیں، جس کا نتیجہ ان بھولے بھالوں کے لیے نہایت بھیانک ہوتا ہے۔

اس کی سب سے واضح مثال ہمارے دور میں ایک مخصوص یوٹیوبر کی ہے، جس نے کرامات اولیاء کو میمز (تمسخر) کی شکل دیدی وہ بھی منفی ترین شرح کے ساتھ، جس نے عوام کے اذہان کو غیر معمولی طور سے متاثر کیا۔

اور ”لاجک، لاجک“ (logic)جو کہ ملحدین و مستشرقین کا ایک بذات خود غیر معقولی شعار و ہتھیار ہے۔ رٹ لگاتا رہا اور مسلسل لوگوں مجروح کرتے ہوئے اپنے ناپاک مشن میں کامیاب ہو گیا، اور علماء و بزرگان دین کا کھلا دشمن بنا دیا۔ جس کا مشاہدہ آپ یقینا روز بروز کرتے ہوں گے۔

اپنی بات پر واپس آتے ہوئے اور تحریر کو بغیر طول دیئے یہی عاجزانہ و مخلصانہ گزارش کہ اللہ پاک کے لیے ان شیطان کے چیلوں کو پہچانیے یہ وہ چور ہیں جو آنکھ کا کاجل ایسے چرا لیں کہ خبر بھی نہ ہونے دیں۔

ایسے ہی دین کے سارقوں کے لے میرے امام، امام اہل سنت سیدی و سندی سرکار اعلی حضرت رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے سو سال پہلے ہی ارشاد فرمادیا ہے:

سونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے
سونے والو جاگتے رہیو چوروں کی رکھوالی ہے

آنکھ سے کاجل صاف چرالیں یاں وہ چور بلا کےہیں
تیری گھٹری تاکی ہے اور تونے نیند نکالی ہے

یہ اشعار ایسا نہیں اسی دور میں صادق آتے تھے بلکہ آج بھی عین صادق آتے ہیں۔

اللہ پاک سے دعا ہے ہمیں ان چوروں دور فرمائیں اور ان کے شر سے ہماری نسلیں محفوظ رہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں