✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

عفو در گزر

عنوان: عفو در گزر
تحریر: بنت اسلم برکاتی

دین اسلام واحد دین ہے، جو زندگی کے ہر موڑ پر ہماری رہنمائی کرتا ہوا نظر آتا ہے۔

پیدائش سے لےکر موت تک، گھر سے لے کر باہر تک، عبادت سے لے کر تجارت تک غرض کہ کسی بھی موڑ پر ہمیں تنہا اور بے بس نہیں چھوڑتا ہے، بلکہ ہر شعبے کے ہر سوال کا اتمنان بخش جواب دیتا نظر آتا ہے۔

اس کے برعکس اگر دنیا کے باطل ادیان کو دیکھا جائے تو ایسا کوئی بھی معاملہ نظر نہیں آتا ہے۔

دین اسلام میں اخلاق حسنہ کی بے انتہا اہمیت ہے۔

لوگ اپنے اخلاق کی بنیاد پر جانے جاتے ہیں۔

تمام انبیاء کرام علیہم السلام نے اپنے ماننے والوں کو ”اخلاق حسنہ“ کی تعلیم دی ہے اور بری باتوں سے روکا ہے۔

انہیں اخلاق حسنہ میں سے ایک اخلاق عفو و درگزر یعنی کہ معاف کرنا بھی ہے۔ معاف کرنا رب العالمین کی صفات کریمہ میں سے اور انبیاء کرام علیہم السلام کے اخلاق حسنہ میں سے بھی ہے۔

معاف کرنے سے اللہ تعالیٰ کی محبت حاصل ہوتی ہے، اور اللہ تعالیٰ کی محبت پانا بہت بڑی خوش نصیبی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ جس سے محبت کرتا ہے، فرشتے بھی اس سے محبت کرتے ہیں اور لوگوں کے دلوں میں اس کی محبت ڈال دی جاتی ہے۔

رب تبارک و تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ لْیَعْفُوْا وَ لْیَصْفَحُوْاؕ اَلَا تُحِبُّوْنَ اَنْ یَّغْفِرَ اللّٰهُ لَكُمْؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ (النور: 22)

ترجمہ کنزالایمان: ”اور چاہیے کہ معاف کریں اور دَرگزریں، کیا تم اسے دوست نہیں رکھتے کہ اللہ تمہاری بخشش کرے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔“

اللہ کی رضا کے لیے معاف کرنا گناہوں کی بخشش کا ذریعہ بنتا ہے۔ کیونکہ جس نے آپ کو دکھ، درد یا تکلیف دی، جب آپ اللہ کی رضا کے لیے اس کو معاف کرتے ہیں تو رب العالمین بھی آپ کے گناہوں کی بخشش فرما دیتا ہے۔

جس انسان میں معاف کرنے کی جتنی زیادہ صلاحیت ہوتی ہے، وہ اتنا ہی زیادہ لوگوں کے درمیان با وقار اور اعلیٰ کردار کا حامل سمجھا جاتا ہے۔

معاف کرنے سے فریقین کے درمیان محبت و الفت، عزت و تعظیم اور ادب و احترام میں اضافہ ہوتا ہے۔

معاف کرنے سے دشمنی، دوستی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ نفرتیں، محبتوں میں بدل جاتی ہیں۔ معاف کرنا تنگ دل اور جھوٹے لوگوں کا کام نہیں ہے بلکہ یہ تو نرم دل اور نرم مزاج لوگوں کا کام ہے۔

اگر ہم دنیا میں عزت، دلوں میں محبت، اور آخرت میں مغفرت چاہتے ہیں، تو معاف کرنا سیکھیں، کیونکہ معاف کرنے والے ہی سب سے عظیم لوگ ہوتے ہیں۔

مولیٰ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں عفو درگزر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں