✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

اور نہ اس کو عذاب قبر ہوگا!

عنوان: اور نہ اس کو عذاب قبر ہوگا!
تحریر: ابو تراب سرفراز احمد عطاری مصباحی

حضور رحمتِ کل عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:

إنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ۔ (سنن بی داود: 4944)

یعنی: بے شک دین خیر خواہی کا نام ہے۔

ایک مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کے کاموں میں سے ایک بڑا کام یہ ہے کہ آپ اسے جہنم سے بچا لیں، اس کی نجات کا ذریعہ بن جائیں، قبر و حشر کے معاملات میں اس کے لیے آسانی کا سبب ہوجائیں۔

آئیے، میں آپ کو ایک بہترین خیر خواہی کا طریقہ حدیثِ پاک ہی کی روشنی میں عرض کرتا ہوں، جس حدیثِ پاک کو امامِ اہلِ سنت، سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمہ اللہ تعالی نے فتاویٰ رضویہ میں حکیم ترمذی علیہ الرحمہ کے حوالے سے نقل کیا ہے۔

فرماتے ہیں: امام ترمذی حکیمِ الٰہی سیّدی محمد بن علی، معاصر امام بخاری نے نوادر الاصول میں روایت کی کہ خود حضور پُرنور سیّدِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا:

مَنْ كَتَبَ هَذَا الدُّعَاءَ وَ جَعَلَهُ بَيْنَ صَدْرِ الْمَيِّتِ وَ كَفَنِهِ فِي رُقْعَةٍ لَمْ يُنْهَ عَذَابُ الْقَبْرِ وَ لَا يَرَى مُنْكَرًا وَ نَكِيرًا، وَ هُوَ هَذَا: "لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ، لَا شَرِيكَ لَهُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ، وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ"۔

ترجمہ: جو یہ دعا کسی پرچہ پر لکھ کر میّت کے سینہ پر کفن کے نیچے رکھ دے، اُسے عذابِ قبر نہ ہو، نہ منکر نکیر نظر آئیں۔ (فتاویٰ رضویہ مترجم: کتاب الجنائز، ج:9، ص:108، مطبوعہ: رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

عزیز قارئین! اندازہ کریں، اگر آپ نے یہ دعا لکھ کر کسی مسلمان کے کفن میں رکھے جانے کی ترکیب بنادی تو اللہ کی رحمت سے امید ہے کہ اس کا بیڑا پار ہوجائے گا۔ حتیٰ کہ قبر میں منکر نکیر بھی نظر نہیں آئیں گے اور نہ ہی اسے عذابِ قبر ہوگا۔

جیسا کہ علماء بیان فرماتے ہیں کہ جس کی پہلی منزل یعنی قبر میں آسانی مل گئی، اس کو آخرت میں بھی آسانی مل جائے گی اور یوں اس کی نجات کی صورت بن جائے گی۔

یقین مانیے! اگر آج ہم کسی کی نجات کا ذریعہ بن گئے تو اللہ کی رحمت سے امید ہے کہ ہماری نجات کا بھی کوئی نہ کوئی ذریعہ بن جائے گا۔

پھر عرض قبول کریں کہ جہاں آپ کو موقع ملے، اس دعا کو ایک سادے کاغذ پر لکھ کر میت کے سینے اور کفن کے درمیان رکھوا دیں۔ بلکہ ہوسکے تو اپنے پاس ایڈوانس میں کچھ کاغذ لکھ کر تیار رکھیں، تاکہ جب بھی کسی مسلمان کے انتقال کی خبر ملے، ممکنہ رسائی کی صورت میں اس بہترین خیر خواہی کی سعادت حاصل کرسکیں۔

رحمتِ حق بہا نمی جوید

رحمتِ حق بہانہ می جوید

یا رب کریم! اپنے حبیبِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے، جو بھی اس خیر خواہی کی سعادت حاصل کرے، اس کی بے حساب مغفرت فرما کر خاتمہ بالخیر عطا فرما، اور جنت میں مصطفیٰ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرما۔ آمین بجاہِ النبی الامین صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ واصحابہ وسلم۔

مضمون نگار کئی کتابوں کے مصنف اورجامعۃ المدینہ فیضان مخدوم لاہوری، موڈاسا کے استاذ ہیں۔ {alertInfo}

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں