✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

بد عقیدگی اور گناہ بڑھنے کی اہم وجہ

عنوان: بد عقیدگی اور گناہ بڑھنے کی اہم وجہ
تحریر: محمد الطاف رضا اشرفی

ہم دیکھ رہے ہیں کہ گمراہی اور گناہوں کے دلدل میں بہت سے لوگ پھنستے جا رہے ہیں۔ کوئی کافر ہو رہا ہے تو کوئی بدمذہب، اور بہت سارے مسلمان گناہوں کے بازار میں سودا لینے کو نکل پڑے ہیں۔

قرآنِ کریم ہماری ہر شعبۂ حیات میں رہنمائی کرتا ہے، تو آئیے مذکورہ بالا بیماری کی دوا قرآن سے لیتے ہیں۔

ہمارا مہربان رب فرماتا ہے:

وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۪وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ (المائدۃ:2)

ترجمہ کنز الایمان: اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو۔

اللہ کے اس فرمان میں کس قدر نور ہے۔

اے کاش! ہم اس آیت سے نور لے لیں۔

دیکھو مسلمانوں! اللہ فرما رہا ہے کہ اگر کوئی رب و رسول کی اطاعت والی بات ہو، تقویٰ و پرہیزگاری والی بات ہو، تو اُس میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ۔ اور اگر کفر و شرک کا معاملہ ہو، یا بدمذہبیت اور ناجائز رسم و رواج کی بات ہو، تو اُس کو کسی بھی طرح سے سپورٹ نہ کرو۔

کفر و شرک، گمراہی یا کوئی ناجائز رسم و رواج تب فروغ پاتے ہیں، جب لوگ اُس کا ساتھ دیتے ہیں۔ کفار سے دلی دوستی ایک طرح سے کفر کو سپورٹ کرنا ہے، رافضیوں، دیوبندیوں، وہابیوں، اہل حدیثوں وغیرہ گمراہوں سے میل جول رکھنا انہیں سپورٹ کرنے کے مترادف ہے۔

ہمارے درمیان ہونے والے حرام کاموں میں ہمارا کھڑے ہونا، طاقت کے باوجود ناجائز رسومات کے خلاف اقدام نہ اٹھانا، یہ سب حرام کاموں کی مدد کرنا ہے۔

ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ کفار اور گمراہوں سے دوستی نہ کریں، ان سے مسلمانوں جیسا برتاؤ نہ کریں، پھر ہم کیوں انہیں سینے سے لگاتے ہیں؟

غلط کاموں کے بارے میں حکم ہے کہ اگر ہم صاحبِ اقتدار ہیں تو طاقت سے روکیں، اور اگر ہم صاحبِ اقتدار نہیں ہیں تو اُس کام میں مالی مدد نہ کریں اور اپنے آپ کو اُس میں شامل نہ کریں۔

ہر مسلمان اگر ان باتوں پر عمل کرنے لگے تو إن شاء الله تعالیٰ بہت حد تک ہم غلط چیزوں کے بڑھنے پر قابو پا لیں گے۔

اس آیت میں ہمیں یہ بھی حکم دیا گیا کہ ہم نیک کاموں میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں، اسلام کے لیے کھڑے ہوں، مسلمانوں کی خیر خواہی والی چیزوں میں آگے بڑھیں۔

آپ خود سوچئے! اگر ہم سب اللہ و رسول صلى الله علیہ و آلہ وسلم کی محبت میں، اللہ و رسول ﷺ کی رضا والے کاموں کے لیے متحد ہو جائیں گے، تو معاشرے میں نیکی کس تیزی سے پھیلے گی!

اور یہ کس سے مخفی ہے کہ نور کا پھیلنا اندھیرے کو مٹا دیتا ہے، حق کا پھیلنا باطل کے رد کی بہترین صورت ہوتی ہے، اور نیک ماحول کا معاشرے میں پھیل جانا بدی کے کاموں پر تالا لگانے کے مترادف ہے۔

معاشرے میں بدعقیدگی اور گناہ بڑھنے کی ایک اہم وجہ اس آیتِ مبارکہ پر عمل نہ کرنا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں قرآنِ شریف کی اس روشن آیت کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین صلى الله عليہ و آلہ وسلم

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں