✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

برکت والا نکاح

عنوان: برکت والا نکاح
تحریر: محمد الطاف رضا اشرفی

نکاح کو ہمارے دین نے بہت آسان بنایا ہے۔ ہم نے غیر ضروری چیزوں کو شامل کرکے نکاح کو بہت مشکل بنا دیا ہے۔ ہماری کتنی بہنوں کی عمر دراز ہو رہی ہے، لیکن ان کے ہاتھ پیلے نہیں ہو رہے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم سب نکاح کو آسان کریں۔

نیچے دیے گئے نکات پر اگر ہم عمل کریں تو إن شاء الله تعالیٰ نکاح آسان ہو جائے گا۔

لوگ کیا کہیں گے یہ ہمیں فراموش کرنا ہوگا۔ ہر معاملے میں یہ سوچنا کہ لوگ کیا کہیں گے، اس چیز نے ہماری زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ ہم اس دنیا میں رب کو راضی کرنے آئے ہیں، لوگوں کو نہیں۔ کوئی ایسا بندہ نہیں جس سے ساری دنیا کے لوگ خوش ہوں، تو بہتر ہے کہ ہم اللہ کی رضا کے متلاشی بن جائیں۔

اگر ہم اللہ کے لیے زندگی گزارنے والے بن جائیں تو صرف نکاح نہیں، بلکہ سیکڑوں دوسرے معاملات آسان ہو جائیں گے۔ نکاح کے متعلق جیسا دین نے ہمیں سکھایا ہے، ویسا کرنے کا عہد کریں۔

حدیث پاک میں ہے:

وَعَن عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: إِنَّ أَعْظَمَ النِّكَاحِ بَرَكَةً أَيْسَرُهُ مُؤْنَةً.

ترجمہ: روایت ہے حضرت عائشہ رضى الله عنہا سے، فرماتی ہیں کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے: بڑی برکت والا نکاح وہ ہے جس میں بوجھ کم ہو۔

اس حدیث کی شرح میں مفتی احمد یار خان نعیمی رحمہ الله علیہ فرماتے ہیں:

یہ کلمہ نہایت جامع ہے، یعنی جس نکاح میں فریقین کا خرچ کم کرایا جائے، مہر بھی معمولی ہو، جہیز بھاری نہ ہو، کوئی جانب مقروض نہ ہو جائے، کسی طرف سے شرط سخت نہ ہو، اللہ کے توکل پر لڑکی دی جائے، وہ نکاح بڑا ہی بابرکت ہے۔ ایسی شادی، خانہ آبادی ہے۔

آج ہم حرام رسموں اور بیہودہ رواجوں کی وجہ سے شادی کو خانہ بربادی بلکہ خانہائے بربادی بنا لیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس حدیث پاک پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ (مرآۃ المناجیح، شرح مشکوٰۃ المصابیح، جلد: 5، حدیث نمبر: 3097)

ہمیں غنا کو اپنانا ہوگا

غنا یہ ہے کہ بندہ لوگوں کے پاس جو مال و متاع ہے، اُس سے ناامید ہو جائے۔ اگر ہم اللہ کی رضا کے لیے اللہ نے جو دیا ہے، اسی پر خوش رہنے کا مزاج بنا لیں تو پھر لالچ کا خاتمہ ممکن ہے۔ جب لوگوں سے ہمیں کچھ لینے کا لالچ نہیں ہوگا تو إن شاء الله تعالیٰ نکاح بہت آسان ہو جائے گا۔

مسلمانوں کے ساتھ بھلائی کرنے کا جذبہ بیدار کیجئے

ہمارے دین میں مسلمانوں کو آسانی پہنچانے، اُن کی مدد کرنے، اور اُن کے لیے مشکلات ختم کرنے کی بہت فضیلت بیان کی گئی ہے۔

کثیر احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے لیے سہولت پیدا کرنا، اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ ہم سب کو اپنے ایمانی رشتے کو بہت مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ کی رحمت پانے کے لیے اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ بہت خیرخواہی کی ضرورت ہے۔

عہد کریں کہ کوئی بھی ناجائز کام نہیں کریں گے

شادی کے موقع پر ہونے والی ناجائز چیزوں کے ترک سے نکاح کو بہت حد تک آسان بنایا جا سکتا ہے، جیسے:لڑکی والوں سے پیسہ، گاڑی وغیرہ مانگنا،گانے بجانے کا انتظام کروانا،پٹاخہ جلانا،اور دوسرے ناجائز رسموں کا اہتمام کرنا۔

گناہوں کے ترک سے ایک طرف نکاح آسان ہوگا، تو دوسری جانب اللہ کی رضا نصیب ہوگی۔ جو نکاح اللہ کی رضا پانے والے طریقے سے ہو، اُس میں بہت برکت ہوا کرتی ہے۔

اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں حضور ﷺ کے صدقے ان باتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین ﷺ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں