عنوان: | بر وقت نکاح: ایک ضروری اصلاح |
---|---|
تحریر: | مفتی وسیم اکرم رضوی مصباحی، ٹٹلا گڑھ، اڈیشہ |
ہمارے سماج میں پھیلی بے حیائی اور برائی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ نوجوان، خواہ لڑکا ہو یا لڑکی، وقت پر نکاح نہیں کرتے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سب سے بڑی وجہ شادیوں کا غیر ضروری طور پر مہنگا ہونا ہے۔
حالانکہ اسلام نے نکاح کو آسان رکھا ہے، بلکہ حدیثِ پاک میں فرمایا گیا ہے کہ سب سے بابرکت نکاح وہ ہے جس میں کم خرچ ہو۔
اگر اللہ پاک نے آپ کو خوب حلال مال و دولت عطا کیا ہے تو یہ یقیناً اچھی بات ہے، لیکن شادی میں خدا کے واسطے فضول خرچی سے بچیے۔
ہزاروں افراد کی دعوت، دسیوں قسم کے کھانے، مہنگے میریج ہال، بارات میں بے شمار افراد کا لشکر—یہ سب غیر ضروری رسمیں ہیں جن سے اجتناب ضروری ہے۔ اگر آپ کو دعوت کرنی ہی ہے تو کسی اور موقع پر، مثلاً غوث و خواجہ کے نیاز کے موقع پر لنگر کا اہتمام کر لیں اور جتنی چاہیں بڑی دعوت کر لیں، لیکن نکاح کو سادہ رکھیں۔
نکاح ہر مسلمان کی ضرورت ہے، لیکن زیادہ خرچ کرنے کا رواج بن جانے کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقے کے لوگ بھی بھاری بھرکم دعوت کے بوجھ تلے دب جاتے ہیں، جس کی وجہ سے نکاح میں غیر ضروری تاخیر ہوتی ہے۔ دوسری طرف، زنا اتنا آسان ہو چکا ہے کہ معاذ اللہ، لوگ کسی بھی وقت اس برائی میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
میں نے کئی خوش نصیب افراد کو دیکھا ہے جنہوں نے سادگی سے نکاح کیا اور کم سے کم خرچ میں اس سنت کو ادا کیا۔
یہی طریقہ سب کے لیے آسانی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ اللہ پاک ہمیں دین کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
رب کریم عمل کی توفیق دے
جواب دیںحذف کریںطوالت کی صورت میں مزید بہتر ہو سکتا ہے
ما شاء اللہ بہتر