✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

حضور مخدوم سمنانی کا روحانی تصرف

عنوان: حضور مخدوم سمنانی کا روحانی تصرف
تحریر: حسین رضا اشرفی مدنی

الحمدللہ! رواں سال 1445ھ کی شبِ براءت کچھوچھہ مقدسہ میں گزارنے کی سعادت حاصل ہوئی۔

یوں تو شبِ براءت ہے ہی عظمتوں والی رات اور اگر یہ شب کسی ولی کی صحبت میں نصیب ہو تو بات ہی الگ ہے، اور اگر ولیوں کے شہنشاہ، غوثِ وقت کی بارگاہ میں یہ رات گزارنے کی سعادت میسر ہو تو قسمت کی معراج۔

خیر! مجھ سمیت ہزاروں عاشقانِ اولیاء بارگاہِ غوث میں حاضر تھے اور شہنشاہ کی بارگاہ میں جھولی پسارے ہوئے تھے۔ ساداتِ کرام بھی درِ مخدوم پر فیضانِ مخدومی لینے کے لیے موجود تھے۔

اس رات آستانۂ عالیہ کے سامنے میری ایک مقامی اسلامی بھائی سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے مجھ سے عمامہ بندھوایا۔ پھر باتوں باتوں میں انہوں نے اظہار کیا کہ پہلے وہ غیر مسلم تھے، لیکن اب وہ اور ان کی پوری فیملی محمدِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی میں داخل ہو چکی ہے۔

میں نے سبب پوچھا تو کہنے لگے کہ میری والدہ کو پہلے جنون کا مرض تھا۔ اللہ تعالیٰ نے کرم فرمایا اور حضور مخدوم پاک رضی اللہ عنہ کے آستانہ سے میری والدہ کو شفا مل گئی۔ پھر والدہ نے کچھ خواب دیکھا جس میں وہ بعض شعائرِ اسلام ادا کر رہی تھیں۔ اس کے بعد سارے گھر والے کلمہ پڑھ کر محمدِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غلام ہوگئے۔

میں نے ان سے کہا: واقعی آپ بڑے خوش نصیب ہیں جو غوثِ وقت کے دیار میں رہتے ہیں۔ اور پھر دعا کے لیے کہہ کر وہاں سے رخصت ہوگیا۔

پیارے اسلامی بھائیو! حضور غوث العالم محبوبِ یزدانی رضی اللہ عنہ کا فیضان آج بھی جاری ہے، اور آج بھی آپ اسی طرح تصرف فرما رہے ہیں جس طرح حیاتِ ظاہری میں تصرف فرماتے تھے۔

ہوسکتا ہے کہ کسی کے ذہن میں آئے کہ کیا اولیاءِ کرام واقعی کسی کی مدد کر سکتے ہیں؟

تو یاد رکھیں کہ اولیاءِ کرام کا مدد فرمانا قرآن و حدیث سے ثابت ہے، بلکہ اولیاءِ کرام سے مانگنے کا حکم خود شرک مٹانے والے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا ہے:

اُطْلُبُوا الْخَيْرَ وَالْحَوَائِجَ مِنْ حِسَانِ الْوُجُوهِ (الطبراني، المعجم الكبير، ج: 11، ص: 81، قاھرۃ)

ترجمہ: بھلائی اور حاجتوں کو نیک چہرے والوں سے طلب کرو۔

ایک دوسری حدیث میں ارشاد ہے:

اُطْلُبُوا الْفَضْلَ عِنْدَ الرُّحَمَاءِ مِنْ أُمَّتِي تَعِيشُوا فِي أَكْنَافِهِمْ فَإِنَّ فِيهِمْ رَحْمَتِي۔ (المتقي الهندي، كنز العمال، ج: 6، ص: 519، مؤسسة الرسالة، بيروت)

ترجمہ: فضل میرے رحم دل امتیوں کے پاس طلب کرو کہ ان کے سائے میں چین کرو گے کہ ان میں میری رحمت ہے۔

اب جو ان نصوص کے بعد بھی شرک شرک کی رٹ لگائیں اور ان نصوصِ جلیلہ کو پس پشت ڈال دیں، ان کے بارے میں یہی کہا جاسکتا ہے: عقل ہوتی تو خدا سے نہ لڑائی لیتے۔

لہٰذا کسی وسوسہ کا شکار ہوئے بغیر اولیاءِ کرام کی عقیدت اپنے دلوں میں رکھیں، ان شاء اللہ دنیا و آخرت کی برکتوں سے مالا مال ہوں گے۔

اللہ کریم ہمیں اور ہماری آنے والی نسلوں کو بھی اولیاءِ کرام کے دامنِ کرم سے وابستہ رکھے۔

مضمون نگار ماڈل جامعۃ المدینہ دعوت اسلامی ناگپور کے استاد ہیں۔ {alertInfo}

1 تبصرے

  1. رب کریم سمجھ عطا فرمائے آمین
    بے شک اللہ کے ولی اللہ ہی کی عطا مدد فرماتے ہیں ۔

    جواب دیںحذف کریں
جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں