✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

اے آئی، AI (مصنوعی ذہانت) کا تجزیاتی مطالعہ

عنوان: اے آئی، AI (مصنوعی ذہانت) کا تجزیاتی مطالعہ
تحریر: راغب حسین رضوی

یہ دنیا آزمائش کی جگہ ہے، جہاں علم نعمت بھی بن سکتا ہے اور فتنہ بھی۔ آج کا سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) رحمت ہے یا زحمت؟

لوگ سمجھتے ہیں کہ مشینیں خود سوچنے لگیں تو زندگی آسان ہو جائے گی، مگر کیا واقعی ایسا ہے؟ جب ایک بے جان لوہے کا ٹکڑا انسان کے فیصلے کرے گا تو انسانیت کہاں جائے گی؟ اسلام ہمیں بتاتا ہے کہ علم، اگر اللہ کی حدود میں رہے، تو ترقی ہے، اور اگر شیطانی راستے پر چلے تو ہلاکت۔

یہی فیصلہ آج ہمیں کرنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کو غلام بنائیں یا اس کے غلام بن جائیں؟

کیا مشین کو عقل دی جا سکتی ہے؟

اللہ نے انسان کو عقل دی، جو کسی مشین کو نہیں مل سکتی۔ قرآن کہتا ہے:

عَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا (البقرہ: 31)

ترجمہ کنزالایمان: اللہ نے حضرت آدم علیہ السلام کو تمام اشیاء کے نام سیکھائے۔

کسی اور مخلوق کو نہیں! تو کیا ہم مشین کو وہ چیز دینا چاہتے ہیں جو اللہ نے صرف انسان کے لیے مخصوص کی ہے؟

کیا یہ اس کی تقدیر میں مداخلت نہیں؟ اگر ایک بے روح چیز خود فیصلے کرنے لگے، تو کیا یہ الٰہی اصولوں سے ٹکر لینا نہیں؟

انسانی فیصلے مشین کے ہاتھ میں؟

اسلام میں فیصلہ عدل پر مبنی ہوتا ہے، نہ کہ ڈیٹا اور حساب پر۔ ایک قاضی کسی کو صرف اس لیے مجرم نہیں کہہ سکتا کہ اس نے پچھلے گناہ کیے تھے، مگر ”AI“ (مصنوعی ذہانت)کہے گی!

جب عدالتوں میں مشینیں فیصلے کرنے لگیں گی تو رحم، نیت، اور تقویٰ کہاں جائیں گے؟

قرآن کہتا ہے:

إِنَّ اللّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ (النحل: 90)

ترجمہ کنزالایمان: بیشک اللہ حکم فرماتاہے انصاف اور نیکی کا۔

مگر مشین احسان نہیں جانتی، وہ صرف حساب جانتی ہے۔ تو کیا انصاف ختم نہیں ہو جائے گا؟

رزق چھیننے والی ترقی؟

اسلام میں محنت والا بہت معزز شخص ہوتا ہے: یعنی محنت کرنے والے کے رزق میں اللہ تعالی بے پناہ برکت دیتا ہے۔ مگر آج AI لاکھوں لوگوں سے روزگار چھین رہی ہے۔

فیکٹریوں میں مزدور نہیں، روبوٹ کام کر رہے ہیں۔ دفاتر میں انسان نہیں، کمپیوٹر فیصلے کر رہے ہیں۔

اگر رزق حلال کمانے کے دروازے بند ہو جائیں، تو پھر حلال رزق کہاں سے آئے گا؟ کیا یہ شیطانی نظام نہیں؟

جھوٹ اور دھوکہ: سب سے بڑا خطرہ

آج AI کے ذریعے جھوٹی ویڈیوز، جعلی خبریں، اور فریب پھیلایا جا رہا ہے۔

قرآن جھوٹ کو شیطان کا ہتھیار کہتا ہے:

إِنَّمَا يَأْمُرُكُم بِالسُّوءِ وَالْفَحْشَاءِ وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ (البقرہ: 169)

ترجمہ کنزالایمان: وہ تو تمہیں یہی حکم دے گا بدی اور بے حیائی کا اور یہ کہ اللہ پر یہ وہ بات جڑو جس کی تمہیں خبر نہیں ہے۔

یعنی شیطان تمہیں برائی اور جھوٹ پر ابھارتا ہے۔ اگر AI لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے استعمال ہونے لگی، تو کیا یہ شیطان کی مدد نہیں ہے کیا؟

جب ایک جعلی ویڈیو کسی بے گناہ کو مجرم بنا دے، تو اس کا گناہ کس کے سر ہو گا؟

دین میں مشینوں کی مداخلت؟

آج کچھ لوگ AI کو دین سکھانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ مگر کیا ایک مشین قرآن کا صحیح فہم دے سکتی ہے کیا؟ کیا حدیث کی روحانی گہرائی کو سمجھ سکتی ہے؟

اسلام کہتا ہے کہ اجتہاد علماء کا کام ہے، نہ کہ مشینوں کا۔ دین کو ایک بے جان نظام کے سپرد کر دینا، علماء اور روحانی بصیرت کی توہین نہیں؟

غلامی یا حکمرانی؟

یہ فیصلہ ہمیں خود کرنا ہے۔ یا تو ہم اس فتنے پر قابو پائیں، یا یہ ہمیں برباد کر دے گا۔ اگر ہم مصنوعی ذہانت کو اسلام کے اصولوں کے مطابق قابو میں رکھیں، تو یہ فائدہ دے گی۔

مگر اگر اندھا دھند مغرب کی تقلید کی، تو وہ دن دور نہیں جب انسان خود مشین کا غلام بن جائے گا۔

فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے: علم کا صحیح استعمال، یا شیطانی جال؟

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں