عنوان: | ماڈل جامعۃ المدینہ، ناگپور مینار علم |
---|---|
تحریر: | حسین رضا اشرفی مدنی |
علم (knowledge) کی اہمیت اور طاقت کا کوئی بھی ذی شعور شخص انکار نہیں کر سکتا۔ علم سے ہی افراد ترقی پاتے ہیں، اسی سے معاشرہ عروج پاتا ہے، اسی کی بدولت معاشی ترقی ہوتی ہے۔
اور علم سے خالی افراد، علم سے عاری معاشرے کبھی بھی ترقی یافتہ نہیں ہو سکتے۔
علمی ادارے معاشرے کی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ اور اگر یہی ادارے دین و دنیا دونوں کی تعلیم فراہم کریں تو دین و دنیا دونوں ہی سنور جاتے ہیں۔
اکیسویں صدی عیسوی کے اس دور میں علم کی ترویج و اشاعت کے لیے عاشقانِ رسول کی دینی تحریک ”دعوتِ اسلامی“ نے بے مثال کردار ادا کیا اور ہر جگہ علمِ دین کی شمع روشن کرنے کی کوشش کی۔ اسی جہدِ مسلسل کی ایک کڑی دعوتِ اسلامی ہند کا ”ماڈل جامعۃ المدینہ (ناگ پور)“ بھی ہے۔
ماڈل جامعۃ المدینہ کیا ہے؟
ماڈل جامعۃ المدینہ دعوتِ اسلامی کا ایک عظیم الشان تعلیمی ادارہ ہے جس کا مقصد امت کو بہترین عالمِ دین اور لیڈر فراہم کرنا ہے جو علومِ دینیہ کے ساتھ ساتھ دنیوی علوم میں بھی دسترس رکھتا ہو۔ ماڈل جامعۃ المدینہ کی خصوصیات:
ماڈل جامعۃ المدینہ میں ایسی کئی خصوصیات ہیں جو اسے دیگر تعلیمی اداروں سے منفرد بناتی ہیں۔ مثلاً:
ماڈل جامعۃ المدینہ کا مقصد چونکہ امت کو ایسا عالم دینا ہے جو دینی و دنیوی علوم کا سنگم ہو، اس لیے یہاں داخلے کے لیے مجلسِ ماڈل جامعۃ المدینہ نے اعلیٰ معیار رکھا ہے، جو طلبہ اس معیار پر پورا اترتے ہیں، انہی کا داخلہ لیا جاتا ہے۔
یہاں تدریس کے لیے بھی بہترین اساتذہ کا انتخاب کیا جاتا ہے جو طلبہ کی علمی و اخلاقی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کریں۔
اس جامعۃ المدینہ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہاں تہجد سے ہی طلبہ اپنی صبح کا آغاز کرتے ہیں، اور بعدِ فجر ہی تعلیم کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ یوں طلبہ کرام صبح کا بابرکت وقت ”قال اللہ“ و ”قال الرسول“ کی پاکیزہ صداؤں میں گزارتے ہیں۔
اس ادارے کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہاں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ سائنس (Science)، میتھ (Math)، کامرس (Commerce) اور انگلش (English) کی بھی بہترین تعلیم فراہم کی جاتی ہے تاکہ طلبہ دینِ اسلام کی عالمی سطح پر خدمت سر انجام دیں۔
طلبہ کی حوصلہ افزائی اور خیر خواہی کے لیے ہر مہینے انہیں اسکالرشپ بھی پیش کی جاتی ہے تاکہ وہ خوب لگن کے ساتھ ایک اچھا عالم اور قوم کا لیڈر بننے میں توانائی صرف کریں۔
6. اس ادارے میں فقط درسیات پڑھنے پڑھانے پر اکتفا نہیں کیا جاتا بلکہ طلبہ کی صلاحیتوں کو ابھارنے کے لیے مختلف علمی و عملی مجالس کا بھی قیام کیا گیا ہے۔ مثلاً:
مجلس حفظِ حدیث:
اس مجلس کا مقصد نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیثِ طیبہ یاد کرانا اور ان کے معنی و مفہوم کو سمجھانا ہے۔ اس میں خاص طور پر فقہِ حنفی اور اہلِ سنت کی مستدل بہا احادیث پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔
مجلس مضمون نویسی:
تحریر و تصنیف کی اہمیت ہر ذی شعور جانتا ہے۔ انسان اپنی تحاریر کے ذریعے صدیوں زندہ رہ سکتا ہے اور اپنے مقصد کو صدیوں بعد آنے والے لوگوں تک پہنچا سکتا ہے۔ اسی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے مجلسِ مضمون نویسی کا قیام عمل میں آیا تاکہ طلبہ کرام کو مختلف موضوعات پر مضامین لکھنے کی تربیت دی جائے اور طلبہ تحریری میدان میں بھی دینِ متین کی بہترین خدمت کر سکیں۔
مجلس ترجمہ کتب:
اس مجلس کا مقصد باشوق طلبہ کو منتخب کر کے عربی رسائل کا ترجمہ جبکہ اردو رسائل کی تعریب کی مشق کرانا ہے۔
مجلس انگلش اسپیکنگ:
انگلش زبان کی اہمیت سب پر واضح ہے۔ اسی کے پیشِ نظر اس مجلس کا قیام ہوا۔ یہ مجلس طلبہ کو بہترین انگلش اسپیکنگ سکھاتی ہے تاکہ طلبہ عالمی سطح پر مسلکِ حق اہلِ سنت کا پیغام عام کر سکیں۔
مجلس مطالعہ:
اس مجلس کا کام طلبہ کو مختلف علوم و فنون کی طرف راغب کرنا اور ان کے متعلق مطالعہ کروانا ہے۔
ماڈل جامعۃ المدینہ کے طلبہ قرآن و تفسیر، حدیث و شرحِ حدیث، فقہ وغیرہ علومِ دینیہ، نیز سائنس وغیرہ کے متعلق مطالعہ کرتے ہیں۔ الحمد للہ دو سال کے عرصے میں ماڈل جامعۃ المدینہ کے درجہ اولی، ثانیہ، ثالثہ، اور رابعہ کے طلبہ کرام نے مختلف موضوعات پر تقریباً 400,000 صفحات مطالعہ کرنے کی سعادت حاصل کی۔
اللہ کریم دعوتِ اسلامی ہند اور اس کی تمام تر مجالس بالخصوص مجلسِ ماڈل جامعۃ المدینہ کو خوب خوب عروج و ترقی نصیب فرمائے۔
مضمون نگار ماڈل جامعۃ المدینہ دعوت اسلامی ناگپور کے استاد ہیں۔ {alertInfo}
ما شاء اللہ تعالیٰ رب کریم مزید برکتیں عطا فرمائے آمین
جواب دیںحذف کریں