✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

مخالفین اسلام کے لیے عقلی اور اصولی جواب

عنوان: مخالفین اسلام کے لیے عقلی اور اصولی جواب
تحریر: مفتی وسیم اکرم رضوی مصباحی، ٹٹلا گڑھ، اڈیشہ

اگر کوئی اسلام کے قوانین میں سے کسی قانون پر اعتراض کرے، مثلاً یوں کہے کہ اسلام عورت پر ظلم کرتا ہے۔ معاذ اللہ تو اس کا جواب دینے سے پہلے مناسب ہوگا کہ اس سے چند بنیادی سوالات کر لیے جائیں۔

پہلا سوال: آپ کا کس مذہب سے تعلق ہے؟

اگر وہ اپنا مذہب بتاتا ہے تو دوسرا سوال: آپ کا مذہب عورت سے متعلق کیا کہتا ہے؟

اگر وہ کچھ بتاتا ہے تو پھر سوال کریں: یہ بات آپ کے مذہب کی کس کتاب میں لکھی ہوئی ہے؟

اگر وہ بھی بتا دیتا ہے تو تصدیق کے بعد پوچھیں: یہ کتاب کس کی ہے، اور یہ کیسے ثابت ہوگا کہ یہ آپ کے مذہب کی معتبر بات ہے؟

یہ سوالات مکمل ہونے سے پہلے ہی معترض لاجواب ہو چکا ہوگا، کیونکہ اسلام کے علاوہ کسی اور مذہب میں رجال (علماء، اسناد، اور صحیح نقل) پر کام نہیں ہوا۔ اگر ان کا مذہب کبھی تھا بھی، تو اب محفوظ نہیں رہا۔

ایسے موقع پر مسکرا کر کہا جا سکتا ہے کہ آپ کی حالت اس شخص جیسی ہے جس کے پاس پہننے کو کپڑا ہی نہیں، اور وہ ایک ایسے شخص پر اعتراض کر رہا ہے جس کے لباس میں آستین کے بٹن سے پہلے تھوڑی جگہ کھلی ہوئی ہے۔ پہلے تو تمہیں اپنی فکر کرنی چاہیے کہ کم از کم اپنا ستر ہی ڈھانپ سکو۔

پھر اسے بتایا جائے کہ یہ کپڑا پھٹا ہوا نہیں، بلکہ بوقتِ ضرورت آستین چڑھانے کے لیے جگہ چھوڑی گئی ہے اور وہاں بٹن رکھا گیا ہے تاکہ عام حالات میں بند رکھا جا سکے۔

اس کے بعد اسلام میں عورت کے مقام کو واضح کریں: ماں ہونے کی حیثیت سے، کہ اس کے قدموں تلے جنت ہے۔ بہن ہونے کی حیثیت سے، کہ وہ عزت و احترام کی حقدار ہے۔

بیٹی ہونے کی حیثیت سے، کہ وہ رحمت ہے۔ اور بیوی ہونے کی حیثیت سے، کہ وہ گھر کی ملکہ ہے۔ یہ تمام باتیں قرآن و حدیث سے ثابت کی جا سکتی ہیں۔

یہ ایک ایسا موضوع ہے جس پر مستقل کام کی ضرورت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے۔

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں