✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

نیک اعمال کو برباد کرنے والے اعمال

عنوان: نیک اعمال کو برباد کرنے والے اعمال
تحریر: بنت اسلم برکاتی

اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کے لیے بندہ زیادہ سے زیادہ نیک و صالح اعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اب وہ اعمال کسی بھی صورت میں ہو سکتے ہیں۔

مثلاً: نماز پڑھنا، روزہ رکھنا، حج کرنا، زکاۃ دینا، حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنا، اپنے آپ کو حسنِ اخلاق سے مزین کرنا، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا، علمِ دین حاصل کرنا، دینی کام کے لیے کوشاں رہنا، والدین، اساتذہ کرام اور علمائے کرام کا ادب و احترام کرنا اور اسی طرح بے شمار نیک اعمال ہیں جو بندہ کرنے کی پوری کوشش کرتا ہے۔

جس طرح نیک اعمال کرنا مشکل ہے، تو اس سے کئی گنا زیادہ ان کو بچانا مشکل ہوتا ہے۔ بندہ سوچتا ہے کہ میں نے نماز کے فرائض، واجبات و سنن ادا کر لیے، تو وہ بے خوف ہو جاتا ہے اور یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ میری نماز تو قبول ہو گئی ہے، حالانکہ وہ ایسے بد اعمال بھی کر رہا ہوتا ہے جن کے ذریعے اس کے نیک اعمال باطل و برباد ہو جاتے ہیں۔

لہٰذا ہم قرآن کی روشنی میں کچھ ایسے اعمال ذکر کرتے ہیں جو نیک اعمال کو برباد کر دیتے ہیں تاکہ آپ ان سے بچیں اور اپنے نیک اعمال کو ضائع ہونے سے محفوظ رکھیں۔

کفر و شرک

چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

وَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ لِقَآءِ الْاٰخِرَةِ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْؕ-هَلْ یُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ (الاعراف:147)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور جنہوں نے ہماری آیتوں اور آخرت کی ملاقات کو جھٹلایا، تو ان کے تمام اعمال برباد ہوئے، انہیں ان کے اعمال ہی کا بدلہ دیا جائے گا۔

اور ارشاد فرماتا ہے:

قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْاَخْسَرِیْنَ اَعْمَالًاؕ اَلَّذِیْنَ ضَلَّ سَعْیُهُمْ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ هُمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّهُمْ یُحْسِنُوْنَ صُنْعًا (الکہف: 103-104)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: تم فرماؤ: کیا ہم تمہیں بتادیں کہ سب سے زیادہ ناقص عمل والے کون ہیں؟ وہ لوگ جن کی ساری کوشش دنیا کی زندگی میں برباد ہو گئی، حالانکہ وہ یہ گمان کر رہے ہیں کہ وہ اچھا کام کر رہے ہیں۔

مرتد ہونا

چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِیْنِهٖ فَیَمُتْ وَ هُوَ كَافِرٌ فَاُولٰٓىٕكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ (البقرہ: 217)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور تم میں جو کوئی اپنے دین سے مرتد ہوجائے، پھر کافر ہی مرجائے، تو ان لوگوں کے تمام اعمال دنیا و آخرت میں برباد ہوگئے اور وہ دوزخ والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔

منافقت

چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

اُولٰٓىٕكَ لَمْ یُؤْمِنُوْا فَاَحْبَطَ اللّٰهُ اَعْمَالَهُمْؕ-وَ كَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرًا (الاحزاب: 19)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: یہ لوگ ایمان لائے ہی نہیں ہیں، تو اللہ نے ان کے اعمال برباد کر دیے اور یہ اللہ پر بہت آسان ہے۔

نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں آواز بلند کرنا

چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَرْفَعُوْۤا اَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِیِّ (الحجرات: 2)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! اپنی آوازیں نبی کی آواز پر اونچی نہ کرو، اور ان کے حضور زیادہ بلند آواز سے کوئی بات نہ کہو جیسے ایک دوسرے کے سامنے بلند آواز سے بات کرتے ہو، کہیں تمہارے اعمال برباد نہ ہو جائیں اور تمہیں خبر نہ ہو۔

صدقہ دے کر احسان جتانا اور تکلیف پہنچانا

چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِكُمْ بِالْمَنِّ وَ الْاَذٰى (البقرہ: 264)

ترجمہ کنزُالعِرفان: اے ایمان والو! احسان جتا کر اور تکلیف پہنچا کر اپنے صدقے برباد نہ کرو۔

نیک اعمال کے ذریعے دنیا طلب کرنا

چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا وَ زِیْنَتَهَا نُوَفِّ اِلَیْهِمْ اَعْمَالَهُمْ فِیْهَا وَ هُمْ فِیْهَا لَا یُبْخَسُوْنَ (ہود: 15)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: جو دنیا کی زندگی اور اس کی زینت چاہتا ہو، تو ہم دنیا میں انہیں ان کے اعمال کا پورا بدلہ دیں گے اور انہیں دنیا میں کچھ کم نہ دیا جائے گا۔

اللہ کریم ہمیں ان تمام اعمال سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے جو نیک اعمال کی بربادی کا سبب بنتے ہیں۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔

1 تبصرے

  1. نعوذ بااللہ
    رب کریم ہمیں ایسے اعمال سے محفوظ فرمائے جن سے نیک اعمال برباد ہوتے ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں
جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں