✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

شوق (Passion)

عنوان: شوق (Passion)
تحریر: مولانا عطاء المصطفیٰ عطاری مصباحی

اگر وقت گزرنے کا احساس کیے بغیر آپ کوئی کام کرتے ہیں تو یہ کام آپ کا شوق (Passion) ہے۔

کل اپنے دفتری کاموں میں چند لمحوں کے لیے اس کیفیت سے ہم روبرو ہوئے تو ہمارے ایک شناسا نے Passion کی یہ تشریحی تعریف کر ڈالی۔

پھر کیا تھا، اچانک کچھ دھماکے اس ذہنِ نارسا میں اس طرح ہوئے کہ کسی ظاہری تبدیلی کے باوجود اندر بہت کچھ درہم برہم سا نظر آنے لگا۔ اپنی افسری کرسی پر گھومتے گھومتے اچانک ہمیں رک جانا پڑا، اور بانگِ درا ایک سرکش آسیب کی طرح ہماری سماعتوں پر سوار ہو کر گویا ہوئی:

اگر شوق کی تعریف یہ ہے تو جس کے ساتھ منٹ، گھنٹہ، پہر، دن، رات بلکہ مہینوں اور سالوں کے گزرنے کا بھی خیال نہیں رہتا، کیا وہ شوق سے بھی اوپر کی چیز کہلائے گی؟

یوں اپنے ٹیبل پر ایک اچٹتی، ڈرتی، جھپٹی نظر ڈالی، شاید وہ چیز یہیں رکھی ہو۔ اسکرین، کی بورڈ، کتابوں سے گزرتی ہوئی ایک ایسی چیز پر جا کر ٹھہر گئی، اور یوں محسوس ہوا جیسے ہمیں کئی ہزار وولٹ کے جھٹکے بالکل مفت میں لگے ہوں۔ یعنی توقعات کے مطابق وہ چیز ہمیں مل چکی تھی، جس پر ہم نے بے شرمی، بے بسی اور بے غیرتی بھری نظریں—یا تینوں کا نظرِ مجموعہ—چھڑکا۔

بے شرم نظر اس لیے تھی کہ ہمیں پتہ تھا کہ ہمارے اوقات کو جس بے دردی سے، مرغِ بسمل کی طرح تڑپا کر، پھڑکا کر، بغیر دھار کی چھری سے اس نے قتل کیا تھا، اس فردِ جرم میں اس کی سزا یہی تھی کہ اسے کسی اندھے کنویں میں باغ و بہار کے شہزادے کے بدلے قید کر دیا جاتا یا زیرِ زمین دفن کر دیا جاتا۔ میرے لیے تو یوں بھی آسان تھا کہ میری کھڑکی سے نالا صاف نظر آتا ہے۔

بے غیرتی اور بے بسی اس لیے تھی کہ ہم یہ کر نہیں پا رہے تھے۔ لیکن تماشا یہ ہوا کہ کچھ ہی لمحوں میں یہ نظریں نظرِ محبت میں تبدیل ہو گئیں، اور لگا کہ ابھی اسے اٹھا کر چوموں، سینے سے لگاؤں، سر پر رکھوں۔ میرے سارے مسائل یہی تو حل کرتا ہے—شرعی مسائل، لفظی مسائل، دفتری کاموں کی گھتیاں، ضرورتیں وغیرہ۔

اس فوری تبدیلی پر ہمیں آئینہ دیکھنے کی ضرورت محسوس ہوئی کہ اگر ہاتھی دو ہی دانت دکھاتا ہے جن سے کھاتا نہیں، تو کہیں ہمارے حصے میں اس سے زیادہ دانت تو نہیں آ گئے؟

بہرحال، یہ کہانی تھی ہمارے موبائل کی، جو نعمتِ غیر مترقبہ بن کر زندگی میں داخل ہوا اور بہت جلد عذابِ مترقبہ بن گیا۔

مضمون نگار مجلس جامعۃ المدینہ انڈیا کے اہم رکن اور جامعۃ المدینہ شاہ جہان پور کے شیخ الحدیث ہیں۔ {alertInfo}

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں