✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

ایک پھول نہیں، پورا باغ دیجیے

عنوان: ایک پھول نہیں، پورا باغ دیجیے
تحریر: بنت اسلم برکاتی

فروری کے شروع ہوتے ہی ہر جانب گناہوں کے بازار سج دھج کر، کھلے عام گناہوں کی دعوتِ عام دینے پر آمادہ نظر آنے لگتے ہیں۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ ویلنٹائن ویک اور ویلنٹائن ڈے کے نام پر کیا کچھ نہیں ہوتا ہے؟ ہر ذی شعور اس کی واقفیت رکھتا ہے۔

ویلنٹائن ڈے ایک ایسا دن ہے جس کی تاریخی حقیقت کے بارے میں نہ کوئی ثبوت ہے اور نہ ہی کوئی دلیل! بس ایک کہانی کو اس کی اصل مانا جاتا ہے، اور اس جھوٹی کہانی کو اس خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا گیا کہ آج ہر ایک اسے حقیقت ہی سمجھ بیٹھا ہے۔

بے شک یہ وبا بھی ہمارے معاشرے میں مغرب کی دین ہے۔ جی ہاں! یہ ایک وبا ہے، جس کے مضر اثرات ہمارے معاشرے کی پاکیزگی کو تیزی سے متاثر کر رہے ہیں۔

وقتی لذتوں کو محبت کا نام دے کر ایسا کون سا کام ہے جو نہیں کیا جاتا؟ ویلنٹائن ویک میں نامحرم کو پھول دینا، مہنگے مہنگے تحائف پیش کرنا، جھوٹ بول کر ملاقاتیں کرنا اور والدین کی آنکھوں میں دھول جھونکنا؛ ویلنٹائن ڈے پر عزتیں نیلام ہوتی ہیں، شرم و حیا کی چادریں تار تار ہوتی ہیں، بے حیائی کو عام کیا جاتا ہے، خاندانی نظام تباہ کیا جاتا ہے۔

حتیٰ کہ بے حیائی اور بے شرمی کی ساری حدیں پار کر دی جاتی ہیں، اور ان سب کاموں کو برا سمجھا نہیں جاتا۔ بلکہ ایسے کاموں سے جو بچے، اسے پرانی سوچ کا کہا جاتا ہے۔

دینِ اسلام ہمیں کسی بھی موڑ پر تنہا اور بے بس نہیں چھوڑتا ہے، ہمارے ہر سوال اور مسئلے کا تشفی بخش جواب دیتا ہوا نظر آتا ہے۔ اگر کسی کو کسی سے محبت ہو جائے تو اسے یوں ہی گناہوں میں پڑ کر اپنی دنیا و آخرت برباد نہیں کرنے دیتا ہے، بلکہ دو محبت کرنے والوں کو "نکاح" جیسے پاکیزہ رشتے میں باندھ کر دونوں جہان کی سعادتوں سے مالامال ہونے کی طرف راغب کرتا ہے۔

جیسا کہ ہمارے آقا و مولا، حضور تاجدارِ ختمِ نبوت ﷺ کا فرمان ہے:

”عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَمْ ‌نَرَ ‌لِلْمُتَحَابَّيْنِ ‌مِثْلَ ‌النِّكَاحِ.“ (سنن ابن ماجہ: 1847)

ترجمہ: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو شخص کے درمیان محبت کے لیے نکاح جیسی کوئی چیز نہیں دیکھی گئی۔“

اسلام گناہوں سے بچا کر محبت کرنے والوں کو ملاتا ہے۔ محبت ہو جائے تو نکاح کیجیے، اور نکاح کے بعد شریعت کے دائرے میں رہ کر آپ ایک پھول نہیں بلکہ پورا باغ دیجیے گا۔ جبکہ باطل ادیان میں اس کا کوئی تصور ہی نہیں ہے۔ محبت کے نام پر جس سے دل چاہے، تعلق بناؤ، اور جب دل اکتا جائے تو چھوڑ کر بھاگ جاؤ۔ یہ محبت نہیں، بلکہ دھوکہ ہے، فریب ہے اور عزتوں کی نیلامی ہے۔

ویلنٹائن ویک اور ڈے اور ان جیسے اور بھی ڈیز... یہ سب مغربی ایجنڈا ہے، جس کا مقصد ہمارے نوجوانوں کو بے راہ روی کی طرف دھکیلنا ہے، تاکہ وہ اپنے دین، اپنی ثقافت اور اپنی پاکیزہ روایات کو فراموش کر دیں۔

خدارا! خود کو اور اپنے بچوں کو مغربی کلچر سے بچائیں اور دینِ اسلام کے دامن کو مضبوطی سے تھام کر دونوں جہان کی کامیابی کو اپنا مقدر بنائیں۔

اللہ پاک ہمیں ہر طرح کے گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین!

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں