✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

روایات کا اطلاق اسلامی احکام و عقائد پر

عنوان: روایات کا اطلاق اسلامی احکام و عقائد پر
تحریر: عادل رضا عطاری کشمیری

لوگ اپنی معاشرتی زندگی کے مختلف مراحل میں جو عادات اپناتے ہیں، کھیل کے وقت خوشی کے لیے جو رسومات اپنائی جاتی ہیں، غم اور مصیبت میں دکھ کے اظہار کے لیے جو ماتمی شکلیں اختیار کی جاتی ہیں، اور وہ تمام کام جن کے لوگ عادی ہو چکے ہیں۔

یہ سب رسوم و روایات زمانہ قدیم سے نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آ رہی ہوں یا باہمی ربط کی وجہ سے انہیں خود بخود ہی اختیار کر لیا گیا ہو، ایسی تمام چیزوں کو لغت اور علمِ سماجیات کی اصطلاح میں ’’روایات اور تقالید‘‘ کہا جاتا ہے۔

اس سے واضح ہو گیا کہ اسلام کسی ایسی چیز کا متحمل نہیں جسے روایات کا نام دیا گیا ہو، خواہ اس کا تعلق عقیدے سے ہو یا دیگر مختلف احکام اور قوانین سے ہو۔

کیونکہ عقیدہ عقلِ سلیم اور منطق کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے، اور احکامات دینی و دنیوی مصالح کی بنیاد پر قائم ہوتے ہیں۔ ان مصلحتوں کا ادراک غور و فکر اور تدبر سے کیا جا سکتا ہے، اگرچہ بعض عقلیں کچھ عوارض کی وجہ سے ان مصلحتوں کا ادراک کرنے سے قاصر بھی رہتی ہیں۔

اس سے یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہو گئی کہ وہ لوگ کتنی خطرناک غلطی کا ارتکاب کرتے ہیں جو اسلام کے نظام اور احکام کو اسلامی روایات کا نام دیتے ہیں۔

اس ظالمانہ نام کی ترویج سے ذہن اس بات کی طرف منتقل ہو جاتا ہے کہ اسلامی اخلاق اور اسلامی طریقے کی قدرو قیمت اس وجہ سے نہیں کہ وہ ایسے الٰہی قوانین ہیں جن میں انسانیت کی سعادت کا راز پنہاں ہے، بلکہ اس کا سبب یہ ہے کہ اسلامی اخلاق اور اسلامی نظام ایسی قدیم اور موروثی عادات پر مشتمل ہے جو باپ دادا سے چلی آ رہی تھیں۔

ایسی من گھڑت باتیں پھیلانے کا لازمی نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس قدیم میراث سے لوگوں کے دل تنگ ہو چکے ہوتے ہیں، جن قدیم روایات کو جدید ترقی یافتہ اور نئے زمانے اور معاشرے کے لیے لازم قرار دینے کی کوشش کی جائے۔

1 تبصرے

  1. بہتر فرق واضح کیا گیا ہے ما شاء اسلام اور روایت کا ۔مزید مثالوں کے ذریعے اور بھی بہترین ہو جاتی تحریر ۔

    جواب دیںحذف کریں
جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں