عنوان: | سالانہ چھٹیاں اور طلبہ |
---|---|
تحریر: | مفتی بلال رضا عطاری مدنی، کانپور |
وقت بھی ایک خزانہ ہے، جو اسے ضائع کرتا ہے، وہ بعد میں صرف افسوس ہی کر سکتا ہے۔
الحمدللہ! ایک اور تعلیمی سال مکمل ہوا، اور دینی مدارس کے طلبہ کے لیے سالانہ تعطیلات کا وقت آگیا۔ یہ ایام نہ صرف جسمانی آرام کے لیے بلکہ روحانی و تعلیمی ترقی کے لیے بھی نہایت اہم ہیں۔
جو طالب علم اپنی چھٹیوں کو قیمتی بناتا ہے، وہ آنے والے سال میں زیادہ پختہ، مضبوط اور بہتر کارکردگی کے ساتھ لوٹتا ہے۔
لہٰذا، یہاں طلبہ کرام کے لیے چند مفید مشورے و نصیحتیں پیشِ خدمت ہیں، جنہیں اپنا کر وہ اپنی کمزوریوں کو دور کر سکتے ہیں اور آئندہ تعلیمی سال کو زیادہ کامیاب بنا سکتے ہیں۔
گزشتہ سال کی کمیوں کا جائزہ لیں
سب سے پہلے گزرے ہوئے پورے سال کی کارکردگی پر غور کریں:
خود احتسابی بہت ضروری ہے، اس کے بغیر کمزوری ہمیشہ کے لیے کمزوری بن کر رہ جاتی ہے۔ اس لیے اپنی کمزوریوں کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی اصلاح کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کریں۔
خارجی مطالعہ: علمی سفر کا اہم اور لازمی حصہ
چھٹیاں صرف آرام کے لیے نہیں، بلکہ علمی ترقی کا بہترین موقع بھی ہیں۔ ایک طالب علم کے لیے یہ ہرگز مناسب نہیں کہ چھٹیوں کے بہانے کتابوں کو بند کر دے اور تعلیم سے غفلت برتے۔
مفید مدنی مشورہ اور ذاتی تجربہ:
مطالعہ کا ایک مؤثر و مستحکم طریقہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کسی ایک کتاب کو مکمل پڑھنے کے بجائے ایک ایک باب کو متعین کر کے مختلف کتب سے اس کا مطالعہ کیا جائے۔
مثال کے طور پر:
یہ طریقہ نہ صرف علمی وسعت کا باعث بنتا ہے بلکہ ایک ہی موضوع کو مختلف زاویوں سے سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ میں نے خود بھی اس طریقے کو آزمایا ہے، اور اس سے نہ صرف میرے علم میں اضافہ ہوا بلکہ مسائل کو گہرائی سے سمجھنے کی توفیق بھی ملی۔ الحمدللہ۔
چھٹیوں میں چھوٹے ہوئے اسباق کی تلافی کریں
یہ محنت نہ صرف اگلے درجات میں آسانی پیدا کرے گی بلکہ علمی بنیادوں کو بھی مضبوط کرے گی۔
گھر والوں کے ساتھ حسنِ سلوک کریں
مدرسے میں کئی مہینے گزارنے کے بعد اب وقت ہے کہ والدین، بہن بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آئیں:
وقت ضائع کرنے والے عوامل سے بچیں
علماء و صلحاء کی صحبت اختیار کریں اور بری صحبت سے بچیں
یاد رکھیں!
اچھے دوست نیکی کی طرف لے جاتے ہیں اور برے دوست بربادی کی طرف، اس لیے نیک صحبت اختیار کریں، تاکہ آپ کا علمی و روحانی سفر جاری رہے۔
آئندہ تعلیمی سال کی تیاری کریں
علم کے ساتھ کردار و عمل کی آبیاری
محض علم حاصل کر لینا کافی نہیں، بلکہ اس کے ساتھ اخلاق و اعمال کی درستگی بھی لازمی ہے۔
اگر ان سوالات کے جوابات مثبت نہیں، تو ہمیں فوری طور پر اپنی اصلاح کی طرف متوجہ ہونا چاہیے، تاکہ ہمارا علم ہمارے لیے نجات کا ذریعہ بنے اور دنیا و آخرت میں کامیابی نصیب ہو۔
اختتامیہ
سالانہ تعطیلات علم سے دوری کا نام نہیں، بلکہ علم کو مزید مستحکم کرنے کا موقع ہیں۔ جو طالب علم ان دنوں کو ضائع کر دیتا ہے، وہ نئے تعلیمی سال میں پچھتاتا ہے، اور جو ان دنوں کو قیمتی بنا لیتا ہے، وہ ہمیشہ آگے بڑھتا ہے۔
لہٰذا، چھٹیوں کو غنیمت جانیں، عبادت کریں، علم میں اضافہ کریں، اور اپنی اصلاح پر کام کریں، تاکہ جب نئے سال کا آغاز ہو، تو آپ پہلے سے زیادہ مضبوط، پختہ، اور کامیاب طالب علم کے طور پر درسگاہ میں واپس آئیں۔
اللّٰہ تعالیٰ ہم سب کو دینِ اسلام کی صحیح سمجھ عطا فرمائے، ہمیں علمِ نافع، عملِ صالح، اور اخلاص کی دولت سے نوازے۔ آمین بجاہِ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
ما شاء بہترین مشورہ فراہم کیا ہے طلباء کو چاہئے اس پر عمل پیرا ہوں ۔
جواب دیںحذف کریں