عنوان: | شادی کے دسترخوان پر سیلفی |
---|---|
تحریر: | مفتی وسیم اکرم رضوی مصباحی، ٹٹلا گڑھ، اڈیشہ |
تقریباً سات سال پہلے ایک ملک کے بارے میں سنا تھا کہ وہاں کھانے کی بہت بے قدری ہوتی ہے۔ لوگ شادیوں میں روٹیوں پر بوٹیاں رکھ کر کھاتے اور روٹیاں ضائع کر دیتے۔
آج اس ملک کی حالت یہ ہے کہ وہاں لوگ ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے ملک کے بہت سے شہروں میں بھی یہی حال ہوتا جا رہا ہے۔ آج سے دس، بارہ سال پہلے ایسی بے قدری عام نہیں تھی۔
عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيْتَ، فَرَأَى كِسْرَةً مُلْقَاةً فَأَخَذَهَا فَمَسَحَهَا، ثُمَّ أَكَلَهَا، وَقَالَ: يَا عَائِشَةُ أَكْرِمِي كَرِيمكِ، فَإِنَّهَا مَا نَفَرَتْ عَنْ قَوْمٍ قَطُّ فَعَادَتْ إِلَيْهِمْ. (ابن ماجہ:3353)
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں داخل ہوئے تو روٹی کا ایک ٹکڑا پڑا ہوا دیکھا، آپ نے اسے اٹھایا، صاف کیا پھر اسے کھا لیا، اور فرمایا: ”عائشہ! احترام کے قابل چیز (یعنی اللہ کے رزق کی) عزت کرو، اس لیے کہ جب کبھی کسی قوم سے اللہ کا رزق پھر گیا، تو ان کی طرف واپس نہیں آیا“۔
شادیوں کو سادہ کریں اور کھانے کی قدر کریں
خصوصاً شادیوں میں کھانے پر بے حد فضول خرچی کی جاتی ہے۔ کھانے سے پہلے سجائے گئے دسترخوان کی لوگ سیلفیاں بناتے اور انہیں اسٹیٹس پر لگاتے ہیں۔
اگر کھانے کے بعد دسترخوان کی حالت پر سیلفی لی جائے، تو پتہ چلے کہ کتنی مہذب قوم کھا کر گئی ہے!۔
صحیح فرمایا
جواب دیںحذف کریں