✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

طلاق کی ایک بڑی وجہ

عنوان: طلاق کی ایک بڑی وجہ
تحریر: مفتی وسیم اکرم رضوی مصباحی، ٹٹلا گڑھ، اڈیشہ

طلاق کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ شوہر اور بیوی کے والدین معاملات میں مداخلت کرتے ہیں۔ جب میاں بیوی ایک ساتھ ہوتے ہیں تو ظاہر سی بات ہے کہ کچھ نہ کچھ اختلافات ہو سکتے ہیں۔

آج کل خاص طور پر یہ مسئلہ اس لیے زیادہ پیدا ہوتا ہے کہ نہ تو مرد شادی سے پہلے بیوی کے حقوق کو اچھی طرح سمجھتا ہے اور نہ ہی عورت شوہر کے حقوق کو جانتی ہے۔ دونوں ہی اس معاملے میں اناڑی ہوتے ہیں، حالانکہ دونوں پر یہ حقوق سیکھنا لازم تھا۔ والدین کو بھی ان حقوق کے بارے میں معلومات نہیں ہوتیں۔

اب ہوتا یہ ہے کہ شوہر کو بیوی سے معمولی سی تکلیف ہوئی تو وہ بھول جاتا ہے کہ گھر کا ذمے دار وہی ہے اور اللہ پاک نے اسے عورت پر حاکم بنایا ہے۔

عورت جذباتی ہوتی ہے اور معمولی بات پر بھی جذبات میں آ جاتی ہے، لیکن مرد کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور غصے میں کہی گئی باتوں کو نظر انداز کرنا چاہیے۔ مگر وہ جناب اسی بات کو لے کر روٹھ جاتے ہیں۔

ادھر عورت کا حال یہ ہوتا ہے کہ جو کچھ ہوا، فوراً اپنے والدین یا کم از کم والدہ کو بتا دیتی ہے کہ آج ایسا ہوا۔ میاں بیوی کے درمیان کی باتیں اگر انہی کے درمیان رہیں تو آسانی سے سلجھ جاتی ہیں، لیکن جب یہ باتیں کسی تیسرے تک، خصوصاً ماں تک پہنچتی ہیں، تو مسئلہ بڑھ جاتا ہے۔ ما

ں بھی آخر عورت ہوتی ہے اور اپنے ناز و نعم میں پلے بیٹے یا بیٹی کی تکلیف برداشت نہیں کر پاتی۔ فوراً جذبات میں آ کر بیٹی یا بیٹے کو مشورہ دیتی ہے کہ تم نے ایسا کیوں نہیں کہا یا ویسا کیوں نہیں کیا۔

اس طرح دھیرے دھیرے میاں بیوی کے درمیان دوریاں بڑھنے لگتی ہیں اور بالآخر طلاق کی نوبت آ جاتی ہے۔

شادی شدہ جوڑے اگر چھوٹی چھوٹی باتوں پر روٹھتے رہیں تو گھر کا سکون برباد ہو جاتا ہے اور گھر نہیں چل سکتا۔ اگر تھوڑا سا جھک جائیں، اپنی غلطی مان لیں، تو فوراً قلبی سکون اور خوشی حاصل ہو سکتی ہے۔

اس مسئلے کی سب سے بڑی وجہ دینی تعلیم سے ناواقفیت ہے۔ جب کبھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ جائے، تو مرد کو چاہیے کہ اپنی خامیوں پر غور کرے اور عورت کی خوبیوں پر توجہ مرکوز رکھے۔

اسی طرح عورت کو چاہیے کہ شوہر کے حقوق اور اس کی خوبیوں کو یاد کرے اور اپنی غلطیوں کو تسلیم کرے۔

1 تبصرے

جدید تر اس سے پرانی
WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں