عنوان: | زوجین کی تصاویر اور شرم و حیا |
---|---|
تحریر: | نور شفا بنت ریاز احمد |
ایک زمانہ تھا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کوئی غیر ضروری بات نہ کیا کرتے۔
اور آج ہم اس زمانے کا حصہ ہیں، جہاں لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ انور کے سامنے نکاح کی تصویر کھنچواتے ہیں، ادب و احترام بھول جاتے ہیں، اور پھر عوام کے لوگ ان تصاویر پر اس طرح کے تبصرے کر رہے ہوتے ہیں کہ اے کاش ہمارا نکاح بھی ایسے ہو۔
یہ بہت اچھی بات ہے کہ آپ کا نکاح نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک کے سامنے ہو، مگر اس طرح بےحیائی کے ساتھ تصاویر ہرگز نہ بنوائیں اور شرم و حیا کے دائرے میں رہیں۔
ذرا غور فرمائیں اور تصور کریں کہ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ہیں تو کیا آپ اس طرح ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کھڑے ہوتے، یا ادب و تعظیم کے ساتھ۔
معاشرے سے حیا کس قدر تیزی کے ساتھ ختم ہوتی جا رہی ہے اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، کچھ اسی طرح آپ دیکھ سکتے ہیں کہ نہ جانے کتنے زوجین اپنے نکاح کی یا بعد کی تصاویر سوشل میڈیا پر ڈالتے رہتے ہیں۔
مرد تو عورت کے محافظ ہوتے ہیں مگر وہ آج خود ہی اپنی زوجہ محترمہ کے ساتھ تصاویر دوسروں کو شوسل میڈیا کے ذریعہ دکھاتے ہیں اور اس کام میں خواتین بھی مردوں سے پیچھے نہیں ہیں، لوگ اپنی عزت نفس کو بھولے جا رہے ہیں۔
اور ان میں بعض ایسے بھی ہیں جو پوری تصویر تو نہیں لگاتے مگر ہاتھ میں ہاتھ کی، ساتھ میں چلنے کی، ہاتھوں میں مہندی لگا کے ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ پکڑے ہوئے وغیرہ۔
ان زوجین کو سمجھنا چاہیے کہ اگر کوئی شخص آپ کے نکاح میں ہے تو آپ کے لیے حلال ہے، دنیا کو اپنی تصاویر دکھانا ہرگز حلال نہیں، اور پھر اس کا بہت بڑا نقصان یہ بھی ہے کہ نوجوان لڑکے، لڑکیاں جب اس سب کو دیکھتے ہیں تو غلط راہ کا شکار ہوتے ہیں۔
ہمارا دین اسلام بہت پاکیزہ ہے یہ ہمیں شرم و حیا کی اہمیت سکھاتا ہے اور ہمیں ادب و تعظیم سے رہنے کا سبق دیتا ہے۔
زوجین ایک ٹیم ہوتے ہیں، ان کو مل کر معاشرے کو اچھائی کی طرف لانا چاہیے، اور اس سب شیطانی خرافات سےایک دوسرے کو بچانا چاہیے۔
اللّٰہ ہمیں ان سب غلط کاموں سے دور رکھے، اور ایک اچھا معاشرہ جس میں شرم و حیا کو اہمیت دی جائے، ادب و احترام سے رہا جائے، بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین
بلکل درست ۔اللّٰہ سمجھ عطا فرمائے
جواب دیںحذف کریں