عنوان: | خاندان کو دینی محنت کا حصہ بنائیں |
---|---|
تحریر: | سلمیٰ شاھین امجدی کردار فاطمی |
الحمدللہ، دین کی محنت صرف انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی اور خاندانی ہونی چاہیے۔ لہٰذا، آج ہمارا مقصد یہی ہونا چاہیے کہ ہم اپنے خاندانوں کو دینی ماحول سے جوڑ کر ان کی اصلاح اور تربیت کا بھی اہتمام کریں۔
اسلامی شناخت اور عزت کا دار و مدار:.
اللہ تعالیٰ نے ہمیں اسلام کی عظیم نعمت سے نوازا ہے، اور ہماری حقیقی عزت صرف اور صرف اسلام میں ہے۔ دولت، برادری، قومیت یا دنیاوی رتبے سے ہماری اصلی عزت وابستہ نہیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
یَقُوْلُوْنَ لَىٕنْ رَّجَعْنَاۤ اِلَى الْمَدِیْنَةِ لَیُخْرِجَنَّ الْاَعَزُّ مِنْهَا الْاَذَلَّؕ وَ لِلّٰهِ الْعِزَّةُ وَ لِرَسُوْلِهٖ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ لٰكِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ۠ (منفقون:8)
ترجمۂ کنز الایمان: کہتے ہیں ہم مدینہ پھر کر گئے تو ضرور جو بڑی عزت والا ہے وہ اس میں سے نکال دے گا اُسے جو نہایت ذلت والا ہے اور عزت تو اللہ اور اس کے رسول اور مسلمانوں ہی کے لیے ہے مگر منافقوں کو خبر نہیں۔
ہمیں اپنی نسلوں کو یہ بات ذہن نشین کرانی ہوگی کہ:
نَحْنُ قَوْمٌ أَعَزَّنَا اللَّهُ بِالْإِسْلَامِ فَمَهْمَا نَطْلُبُ الْعِزَّةَ بِغَيْرِ مَا أَعَزَّنَا اللَّهُ بِهِ أَذَلَّنَا اللَّهُ (الحاکم: 207)
ترجمہ: ہم وہ قوم ہیں جنہیں اللہ نے اسلام کے ذریعے عزت دی، اور جب بھی ہم اسلام کے علاوہ کسی اور ذریعے سے عزت کے طلبگار ہوں گے تو اللہ ہمیں ذلیل کر دے گا۔
خاندانی سطح پر دینی محنت کی ضرورت:
ہم دنیاوی معاملات میں جسمانی بیماریوں کا علاج تو کرتے ہیں، لیکن جو روحانی اور دینی بیماریاں ہمارے گھروں اور خاندانوں میں موجود ہیں، ان پر توجہ نہیں دیتے۔ حالانکہ اس پر توجہ دینا وقت کی ضرورت بن چکی ہے۔
جیسے اگر کسی کے جسم میں کوئی بیماری ہو تو وہ علاج کرواتا ہے، ایسے ہی ہمیں اپنے خاندان اور معاشرے میں پائی جانے والی دینی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے محنت کرنی چاہیے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ (البخاری: 893) >
تم میں سے ہر شخص ذمہ دار ہے اور اس سے اس کی رعایا کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔
دینی تربیت اور تکمیلِ دین کی فکر:
اصلاح کرنا اور معاشرتی برائیوں کو ختم کرنا پہلا قدم ہے، لیکن اس کے بعد دین کی تکمیل کے لیے علماء اور مشائخ سے جڑنا ضروری ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًۭا (التحریم: 6)
ترجمہ الایمان: اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو جہنم کی آگ سے بچاؤ۔
خواتین اور بچوں کی دینی تعلیم:
ہمارے معاشرے میں خواتین کی تجوید، قرآن مقدس اور بنیادی دینی معلومات میں کمی ہے۔ اس کمی کو دور کرنے کے لیے منصوبہ بندی ضروری ہے:
خواتین کے لیے تجوید اور دینی مسائل کی تعلیم کا اہتمام کیا جائے۔
گھروں میں مسنون دعاؤں اور اسلامی آداب کی مشق کروائی جائے۔
غیر شرعی رسومات سے بچاؤ کے لیے خواتین کو دینی شعور دیا جائے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِيضَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ ابن ماجہ: 224)
ترجمہ: علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔
رمضان، جنازہ اور دیگر اہم دینی امور کی تربیت:
نبی کریم ﷺ رمضان سے پہلے خصوصی خطبات دیتے تاکہ لوگ روحانی طور پر تیار ہوں۔ ہمیں بھی چاہیے کہ گھروں میں رمضان کی تیاری کے لیے اصلاحی حلقے بنائیں۔
اسی طرح جنازے کے غسل، کفن دفن اور تجہیز و تکفین کے احکام کی عملی تربیت دی جائے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ غَسَّلَ مَيِّتًا فَكَتَمَ عَلَيْهِ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ أَرْبَعِينَ مَرَّةً (مسند احمد: 24182)
جو شخص میت کو غسل دے اور اس کی پردہ پوشی کرے، اللہ اس کے چالیس گناہ معاف فرما دیتا ہے۔
نکاح اور ازدواجی زندگی کی تربیت:
شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی کو ازدواجی زندگی کے اسلامی اصول سکھانا ضروری ہے تاکہ طلاق اور گھریلو جھگڑوں سے بچا جا سکے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لِأَهْلِهِ (الترمذی: 3895)
تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے لیے بہتر ہے۔
مشترکہ خاندان اور اس کے مسائل:
اگر خاندان میں کئی رشتہ دار اکٹھے رہتے ہیں تو حقوق و فرائض کی آگاہی ضروری ہے تاکہ:
وراثت کے مسائل شریعت کے مطابق حل ہوں۔
خواتین کے پردے کا مکمل اہتمام ہو۔
گھر کے فیصلے باہمی مشورے سے ہوں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِىٓ أَوْلَـٰدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ ٱلْأُنثَيَيْنِ (النساء: 11)
ترجمہ کنزالایمان: اللہ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم دیتا ہے کہ بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں کے برابر ہے۔
حلال و حرام کھانے اور قربانی کی آگاہی:
ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم جو گوشت کھا رہے ہیں، وہ حلال ہے یا نہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
كُلُوا مِن طَيِّبَـٰتِ مَا رَزَقْنَـٰكُم (البقرۃ: 172)
ترجمعہ کنزالایمان: جو پاکیزہ چیزیں ہم نے تمہیں دی ہیں، ان میں سے کھاؤ۔
یہ تمام امور خاندان کی دینی ترقی اور اصلاح کے لیے ضروری ہیں۔
ہمیں اپنے گھروں، مساجد اور اجتماعی حلقوں میں ان پر کام کرنا ہوگا تاکہ ہماری نسلیں دین پر قائم رہیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں استقامت عطا فرمائے۔ آمین۔
ما شاء اللہ بہت
جواب دیںحذف کریںرب کریم عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین