عنوان: | ارکان اسلام میں ایک رکن زکاۃ |
---|---|
تحریر: | بنت اسلم برکاتی |
درختوں سے گرتے ہوئے پتے، ہر جانب سے ہواؤں کے تھپیڑے، ادھر ادھر بکھرے ہوئے سوکھے پتے ہر طرف ایک ویرانی ہی ویرانی۔
ان سب کے باوجود آپ نے کبھی درختوں کو غور سے دیکھا ہے۔ وہ بے غیر کسی شکوہ و شکایت کے، بنا ڈگمگائے، مضبوطی سے اپنی جگہ پر کھڑے رہتے ہیں، کیوں؟
اس لیے کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ ایک موسم ہے۔ جو ہر سال آتا ہے، اور اپنی مدت پوری کرنے کے بعد چلا جاتا ہے۔ اس کے بعد موسم بہاراں تو آنا ہی آنا ہے۔ جس کے آتے ہی پھر سے نئی نئی کونپلیں نکلیں گی، اور ایک بار پھر سے ہم ہرے بھرے ہو جائیں گے۔
بالکل اسی طرح ہماری زندگی میں وقتاً فوقتاً موسم خزاں کی آمد ہوتی رہتی ہے۔ زندگی میں سب کچھ سونا سونا ہو جاتا ہے اور ایک ویرانی سی چھا جاتی ہے۔ کچھ ان حالات میں سوکھے پتوں کی طرح ٹوٹ کر بکھر جاتے ہیں۔
جبکہ عقلمند ان ایام میں بھی درختوں کی طرح خود کو مضبوطی سے سنبھالے رہتے ہیں، اس یقین کے ساتھ کے موسم خزاں کے گزرنے کے بعد جلد ہی موسم بہاراں کی آمد ہوگی، اور ہماری زندگی میں بھی ہر جانب ہریالی ہی ہریالی ہوگی۔ جیسا کہ رب تبارک و تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے:
فَاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًاۙ (سورہ الم نشرح آیت: 5)
ترجمہ کنزالایمان: تو بیشک دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔
تفسیر صراط الجنان میں ہے: اس آیت سے معلوم ہوا کہ کسی مشکل، مصیبت یا دشواری کے آجانے کی وجہ سے گھبرانا نہیں چاہئے۔ بلکہ اللہ تعالی سے مشکل اور مصیبت دور ہو جانے اور دشواری آسان ہو جانے کی امید رکھتے ہوئے دعا کرنی چاہیے۔ اللہ تعالی نے چاہا تو بہت جلد آسانی مل جائے گی۔
اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:
لَا یُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا اِلَّا مَاۤ اٰتٰىهَاؕ-سَیَجْعَلُ اللّٰهُ بَعْدَ عُسْرٍ یُّسْرًا (طلاق: 7)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اللہ کسی جان پر بوجھ نہیں رکھتا مگر اسی قابل جتنا اسے دیا ہے، جلد ہی اللہ دشواری کے بعد آسانی فرمادے گا۔
سورہ الم نشرح کی چھٹی آیت میں اللہ کریم فرماتا ہے:
اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًا
ترجمۂ کنز الایمان: بیشک دشواری کے ساتھ اور آسانی ہے۔
تفسیر صراط الجنان میں ہے کہ اس آیت کو دوبارہ ذکر کرنے سے معلوم ہوا کہ ایک تنگی کے بعد دو سہولتیں اور آسانیاں ہیں۔
حضرت حسن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کاشانۂ اقدس سے خوشی اور سُرور کی حالت میں مسکراتے ہوئے باہر تشریف لائے اور ارشاد فرمایا: ایک تنگی دو آسانیوں پر ہرگز غالب نہیں آئے گی، تو بیشک دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔ بیشک دشواری کے ساتھ آسانی ہے۔ ( تفسیر صراط الجنان: جلد 10، ص 747)
قارئین کرام! اگر زندگی میں کچھ وقت کے لیے موسم خزاں کی آمد ہوئی ہے، تو صبر کا دامن ہاتھ سے چھوٹنے نہ دیجیے۔ اللہ کریم سے خوب دعائیں کیجیے۔ عنقریب آپ کی زندگی میں موسم بہاراں کی تشریف آوری ہو جائے گی۔ ان شاءاللہ تعالیٰ!
اللہ کریم ہم سبھی کو اپنے شکر گزار بندوں میں شامل فرمائے اور ہر حال میں راضی با رضا رہنے والا بنائے۔ آمین اللہم آمین یارب العالمین!
آمین یا رب العالمین
جواب دیںحذف کریںما شاء اللہ تعالیٰ