عنوان: | ڈپریشن (افسردگی یا ذہنی دباؤ) |
---|---|
تحریر: | الماس نوری عطاری جامعۃ المدینہ مڈاسا |
ڈپریشن ایک نفسیاتی بیماری ہے جو مسلسل اداسی، ناامیدی اور زندگی میں دلچسپی کی کمی کا باعث بنتی ہے۔ بندہ دھیرے دھیرے اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت سے ناامید اور مایوس ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ کی ناشکری میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
عام طور پر بندہ ڈپریشن میں اس وقت مبتلا ہوتا ہے جب وہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی رضا پر راضی نہ رہے اور اس پر توکل کرنا اور صبر کا دامن چھوڑ دے۔ اسلامی نقطہ نظر سے اس بیماری کا علاج بہت ہی آسان ہے، بشرطیکہ بندہ درج ذیل امور پر سختی سے عمل کرے۔
اس بیماری میں عموماً بندہ اس وقت مبتلا ہوتا ہے جب اس پر مشقتیں اور پریشانیاں آتی ہیں۔ ایسے وقت میں ایک مسلمان کو چاہیے کہ صبر کا دامن مضبوطی سے تھامے رہے اور صبر کے فضائل کو اپنے ذہن میں رکھے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے:
اِنَّمَا یُوَفَّى الصّٰبِرُوْنَ اَجْرَهُمْ بِغَیْرِ حِسَابٍ (الزمر: 10)
ترجمہ کنز الایمان: صبرکرنے والوں ہی کو ان کا ثواب بے حساب بھرپور دیا جائے گا۔
جنت کی جو نعمتیں حساب میں ہیں ان کے متعلق تو یہ ہے کہ نہ کسی آنکھ نے انہیں دیکھا اور نہ کسی دل میں ان کا خیال گزرا۔ تو جو بے حساب ہوں گی، ان کا کیا شمار؟
حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم فرماتے ہیں:
كل مطيع يكال له كيلا ويوزن له وزنا إلا الصابرين فإنه يحثي لهم حثیا۔ (خازن، تفسیر الزمر، تحت الآیۃ، 10، ج: 4، ص: 52)
ترجمہ: صبر کرنے والوں کے علاوہ ہر نیکی کرنے والے کی نیکیوں کا وزن کیا جائے گا، کیونکہ صبر کرنے والوں کو بے اندازہ اور بے حساب دیا جائے گا
اللہ کی رضا پر راضی رہے:
اللہ کی رضا پر راضی رہنے کی فضیلت کے بارے میں قرآن و حدیث میں کئی مقامات پر ذکر آیا ہے۔
اللہ کی رضا پر راضی رہنے والوں کے لیے جنت کی بشارت قرآن مجید میں اس طرح دی گئی ہے:
رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُؕ-اُولٰٓیكَ حِزْبُ اللّٰهِ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ (المجادلہ: 22)
ترجمہ کنز الایمان: اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی یہ اللہ کی جماعت ہے سنتا ہے اللہ ہی کی جماعت کامیاب ہے۔
اللہ کی رضا پر راضی رہنے والوں کے لیے جنت کے انعام کی بشارت دی گئی ہے:
یٰۤاَیَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَینَّةُ،ارْجِعِیْۤ اِلٰى رَبِّكِ رَاضِیَةً مَّرْضِیَّةً،فَادْخُلِیْ فِیْ عِبٰدِیْ،وَ ادْخُلِیْ جَنَّتِیْ (الفجر: 27-30)
ترجمہ کنز الایمان: اے اطمینان والی جان۔اپنے رب کی طرف اس حال میں واپس آ کہ تو اس سے راضی ہووہ تجھ سے راضی ہو،پھر میرے خاص بندوں میں داخل ہوجا۔اور میری جنت میں داخل ہوجا۔
اللہ کی تقدیر پر ایمان اور صبر کا صلہ:
اللہ کریم قرآن مجید ارشاد فرماتا ہے:
مَاۤ اَصَابَ مِنْ مُّصِیْبَةٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِؕ-وَ مَنْ یُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ یَهْدِ قَلْبَهٗؕ (التغابن: 11)
ترجمہ کنز الایمان: ہر مصیبت اللہ کے حکم سے ہی پہنچتی ہے اور جو اللہ پر ایمان لائے اللہ اس کے دل کو ہدایت دیدے گا۔
اللہ کی حکمت پر یقین رکھے:
اس بارے میں قرآن مجید میں یوں ذکر ہے:
و عَسٰۤى اَنْ تَكْرَهُوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْۚ-وَ عَسٰۤى اَنْ تُحِبُّوْا شَیْــٴًـا وَّ هُوَ شَرٌّ لَّكُمْؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (البقرہ: 216)
ترجمہ کنز الایمان: اورقریب ہے کہ کوئی بات تمہیں ناپسند ہوحالانکہ وہ تمہارے حق میں بہتر ہو اور قریب ہے کہ کوئی بات تمہیں پسند آئے حالانکہ وہ تمہارے حق میں بری ہو اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
اس آیت مبارکہ کو ذہن میں رکھیں۔ اگر ان باتوں کو اپنے ذہن میں رکھیں گے تو ان شاء اللہ عزوجل اس بیماری سے نجات پائیں گے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیں اس بیماری سے محفوظ فرمائے اور غمِ مدینہ، عشقِ مدینہ میں ڈوبے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہِ النبی الأمین ﷺ