عنوان: | ہلاکت سے بچنے کا حدیث پاک سے بہترین نسخہ |
---|---|
تحریر: | مفتی وسیم اکرم رضوی مصباحی، ٹٹلا گڑھ، اڈیشہ |
جوں جوں زمانہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے دور ہوتا جا رہا ہے، فتنے بڑھتے جا رہے ہیں۔ آج سے دس سال پہلے جتنی گمراہی تھی، آج اس سے کہیں زیادہ ہے، اور آنے والا کل اس سے بھی زیادہ پرفتن ہوگا۔ ان فتنوں سے بچنے کا ایک آسان طریقہ وہی ہے جو حدیثِ پاک میں بیان ہوا ہے۔
حضرت عبدالرحمن بن أبی بکرة اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
عن عبد الرحمن بن ابي بكرة، عن ابيه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم، يقول:"اغد عالما، او متعلما، او مستمعا، او محبا، ولا تكن الخامس فتهلك۔ (المعجم الاوسط:5171)
ترجمہ: یا تو عالم بنو، یا طالب علم، یا علم سننے والا، یا علم سے محبت کرنے والا، اور پانچواں (یعنی علم اور اہلِ علم سے نفرت کرنے والا) نہ بنو، ورنہ ہلاک ہو جاؤ گے۔
آج لوگوں کے گمراہ ہونے کی بڑی وجہ علمِ دین اور علما سے دوری ہے۔ بلکہ دنیا بھر میں ایسے لوگ پیدا کیے گئے ہیں جن کا کام ہی یہ ہے کہ لوگوں کو علمِ دین اور اہلِ علم سے متنفر کریں۔
آپ خود دیکھیں کہ دنیا کے کسی بھی معاملے میں لوگ ہر ایک کی بات کو قبول نہیں کرتے۔ مثلاً، کوئی بھی شخص انجینئر کے پاس اپنا علاج کرانے نہیں جاتا اور نہ ہی کسی ڈاکٹر سے اپنے گھر کی تعمیر کا مشورہ لیتا ہے، بلکہ لوگ اپنی ضرورت کو ہمیشہ اس کے ماہر سے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اب تو علاج کے معاملات میں بھی اسپیشلسٹ کو ترجیح دی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کسی کو ٹی بی ہو جائے تو وہ عام ڈاکٹر کے بجائے چیسٹ اسپیشلسٹ کے پاس جانا پسند کرتا ہے۔
مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ جب معاملہ دین کا ہو، خاص طور پر عقیدے سے متعلق ہو، تو یوٹیوب پر ایسے ایسے لوگوں کے بیانات نظر آتے ہیں جن کا علمِ دین حاصل کرنے سے کوئی باقاعدہ تعلق ہی نہیں۔ اور لوگ بھی ہر معاملے میں ہوشیار ہوتے ہیں، مگر دین سیکھنے کے معاملے میں نہ جانے کیوں اتنے غافل ہو جاتے ہیں کہ یہ تک نہیں سوچتے کہ جس کو سن رہے ہیں، اس نے یہ علم کہاں سے حاصل کیا ہے؟
یہی وجہ ہے کہ آج جسمانی مریض کم اور روحانی مریض زیادہ ہو رہے ہیں۔ لوگ اپنے اسلاف کے طریقے کو چھوڑ کر گمراہی کی طرف دوڑے جا رہے ہیں۔ ہر کسی کی سننا شروع کر دیا، حالانکہ حدیثِ پاک میں تو بدمذہبوں سے دور رہنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ کہیں فتنے میں نہ ڈال دیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں دین کا صحیح فہم عطا فرمائے اور ہمیں علمائے حق سے وابستہ رہنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین۔