✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

صفوں کی درستی اتحاد اور برکت کا ذریعہ

عنوان: صفوں کی درستی اتحاد اور برکت کا ذریعہ
تحریر: مفتی وسیم اکرم رضوی مصباحی، ٹٹلا گڑھ، اڈیشہ

الحمدللہ! ہم نماز ادا کرتے ہیں، مگر کیا ہم صفوں کی درستی کا بھی وہی اہتمام کرتے ہیں جو ہمارے اسلاف کیا کرتے تھے؟

کچھ جگہوں پر بس ایک رسمی طور پر اعلان کر دیا جاتا ہے کہ صفیں درست کریں اور اکثر مساجد میں تو یہ بھی نہیں۔

ہمارے بزرگوں کا معمول تھا کہ وہ صفیں سیدھی کرنے کا خصوصی اہتمام فرماتے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ صفوں کی ترتیب کے لیے بعض افراد کو مقرر فرماتے، جو جب اطلاع دیتے کہ صفیں درست ہو چکی ہیں، تب نماز شروع کی جاتی۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صفیں سیدھی کرنے کی سخت تاکید فرمائی ہے، جیسا کہ حدیث شریف میں ہے:

عبادَ اللہِ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَكُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِكُمْ (مسلم: 430)

ترجمہ: اللہ کے بندو! یا تو تم اپنی صفیں سیدھی کرو گے، یا اللہ تمہارے درمیان اختلاف پیدا فرما دے گا۔

اگر عربی گرامر کے اعتبار سے غور کیا جائے تو یہاں لام تاکید کے لیے ہے، نون بھی تاکید کے لیے ہے، اور مزید نونِ ثقیلہ کے ذریعے تاکید کو اور بڑھا دیا گیا ہے۔

صف کی درستی کے بنیادی اصول:

صف سیدھی کرنے کا مطلب تین باتوں کا خاص خیال رکھنا ہے۔

  • تمام نمازی ایک سیدھ میں کھڑے ہوں، کسی کا سینہ آگے پیچھے نہ ہو۔

  • کندھے سے کندھا ملا ہو، درمیان میں جگہ خالی نہ ہو۔

  • اگلی صف مکمل کیے بغیر پچھلی صف نہ بنائی جائے۔
  • یہ تینوں باتیں واجب ہیں، اور ان پر عمل نہ کرنا ترکِ واجب، ناجائز و گناہ۔

    آج ہماری حالت:

    بچپن میں ہم دیکھتے تھے کہ لوگ اگلی صف میں جگہ تلاش کرتے تاکہ وہاں شامل ہو سکیں، اور بُنیانٌ مَرصوصٌ (سیسہ پلائی دیوار) کی طرح کھڑے ہوتے تھے۔

    مگر آج بہت سی مساجد میں دیکھا جاتا ہے کہ لوگ ذرا ہٹ کر کھڑے ہوتے ہیں، جس سے صفوں میں خلل پیدا ہوتا ہے۔

    بعض مقامات پر تو اگلی صف مکمل ہونے سے پہلے ہی پچھلی صف بننے لگتی ہے، خصوصی طور پر جب مسجد ذرا بڑی ہو حالانکہ شرعی مسئلہ یہ ہے کہ اگرچہ رکعت فوت ہو جائے، پھر بھی اگلی صف مکمل کیے بغیر پچھلی صف قائم نہ کی جائے۔

    ذرا سی توجہ، بے شمار برکتیں:

    لہذا گذارش ہے کہ نماز میں صفوں کی درستی پر خصوصی توجہ دیں۔ اس سے نہ صرف ہم ترک واجب کے گناہ سے بچ جائیں گے بلکہ اختلافات سے بھی حفاظت نصیب ہو گی، اور اللہ کی برکتیں ہم پر نازل ہوں گی۔

    اللہ ہمیں درست طریقے سے نماز ادا کرنے اور اس کے آداب کی پابندی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

    ایک تبصرہ شائع کریں

    جدید تر اس سے پرانی
    WhatsApp Profile
    لباب-مستند مضامین و مقالات Online
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
    اپنے مضامین بھیجیں