✍️ رائٹرز کے لیے نایاب موقع! جن رائٹر کے 313 مضامین لباب ویب سائٹ پر شائع ہوں گے، ان کو سرٹیفکیٹ سے نوازا جائے گا، اور ان کے مضامین کے مجموعہ کو صراط پبلیکیشنز سے شائع بھی کیا جائے گا!

WWW

عنوان: WWW
تحریر: ابو تراب سرفراز احمد عطاری مصباحی

شاید آپ حیران ہوں کہ یہ بھی کوئی عنوان ہے؟ تین ڈبلیو بنا دیے!

جی ہاں، بظاہر یہ تین ڈبلیو ہی ہیں، مگر ان کے باطن میں کیا کچھ پوشیدہ ہے، یہ آپ میرے اس مضمون کو پڑھ کر ہی اندازہ لگا پائیں گے۔ W ایک مشہور زبان، بلکہ یوں کہیے کہ اس وقت کی انٹرنیشنل زبان، یعنی انگلش کا ایک حرف ہے۔ تین شوشوں سے اپنی جلوہ نمائی کرکے ماعدا سے امتیازی شان رکھتا ہے۔ W سے Watch یعنی گھڑی تو آپ نے اپنی تعلیمی ادوار کی ابتدا ہی میں پڑھا ہوگا، لیکن آج میں اس کا ایک نیا اور عجیب و غریب مفہوم آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں، جو ہمارے ہی جامعہ کے ایک طالب علم کے ذہن میں القا ہوا تھا۔

اولاً، میں یہ ذکر کر دوں کہ اس عالم میں پائی جانے والی ساری زبانیں کسی انسان کی خود ساختہ نہیں، بلکہ کسی زبان کو وجود بخشنا انسان کی طاقت سے ماوراء ہے۔ ساری زبانیں اللہ جل وعلا کی عطا کردہ ہیں، اسی لیے کسی زبان کو برا کہنا یا اس پر طعن و تشنیع کرنا قطعاً مناسب نہیں۔ میرے شیخِ طریقت، امیر اہلِ سنت دامت برکاتہ العالیہ، اسی لیے ہر زبان کا ادب کرنے کی تاکید فرماتے ہیں۔ ان کا فرمان کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ کم از کم ہر زبان کے حروفِ تہجی کا ادب لازمی ہے۔

ثانیاً، اس بات سے بھی ذہن کنارہ کش نہ ہو کہ حسن والی شے سے نسبت پاکر دوسری شے جہاں ممتاز ہو کر حسن حاصل کرتی ہے، وہیں قبیح شے سے نسبت کا شکار ہو کر قبیح بھی ہو جاتی ہے۔

شاید اسی لیے عربی زبان سے ہمیں محبت ہے کہ یہ میرے رب کے کلام، قرآنِ مجید، اور میرے رب کے محبوب ﷺ کی پسندیدہ زبان ہے۔ جب اس کے برعکس انگلش زبان کو میرے آقا ﷺ کے دشمنوں کی نسبت حاصل ہے، تو ایک عجیب سی نفرت دل میں ضرور آتی ہے، یا یوں کہہ لیا جائے کہ وہ ادب ہم انگلش کا نہیں کرتے، جو ہم عربی یا اردو کا کرتے ہیں۔

www کی فل فارم World Wide Web ہے۔ تین ڈبلیو کی یہ شارٹ فارم ہر ویب سائٹ کے شروع میں استعمال ہوتی ہے، اس کے بغیر کوئی سائٹ On نہیں ہوتی۔

اور آپ نے دیکھا ہی ہوگا:

  • www.dawateislami.net
  • www.google.com
  • www.youtube.com وغیرہ۔

  • آپ نے شاید کبھی اس پر غور نہ کیا ہو کہ ہر ویب سائٹ کی ابتدا میں یہ تین ڈبلیو کیوں لگانے پڑتے ہیں؟ لیکن میں آپ کی بارگاہ میں دست بستہ عرض گزار ہوں کہ اگر آپ انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں، تو اس پر غور کرنا ضروری ہے۔ اتنا تو آپ جانتے ہوں گے کہ انٹرنیٹ ایک قسم کا جال ہے، جو اس میں پھنستا ہے، بمشکل ہی نکل پاتا ہے، بلکہ نہیں نکل پاتا۔

    توجہ فرمائیں کہ www یعنی World Wide Web کا مطلب ہوتا ہے "دنیا کا سب سے بڑا جال"۔

    واقعی، انٹرنیٹ دنیا کا سب سے بڑا جال ہے، اور جس طرح پان گٹکے کی کمپنی والے ان کے پیکٹ پر کینسر کا علامتی نشان بنا کر اپنی براءت ظاہر کر رہے ہوتے ہیں، ٹھیک اسی طرح ہر ویب سائٹ والے اپنی سائٹ کے شروع میں یہ تین ڈبلیو بنا کر پہلے ہی اس براءت کا اظہار کر دیتے ہیں کہ ہماری سائٹ ایک جال ہے، جسے کھول کر آپ ایک جال میں پھنسنے جا رہے ہیں، اس کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے، ہم نہیں!

    پان گٹکے کا کینسر تو فقط ظاہری ہے، مگر یہ بات نیم روز کے آفتاب کے مانند واضح ہے کہ انٹرنیٹ کے کینسر کا اثر ظاہر پر تو پڑتا ہی ہے، پر اس سے کہیں زیادہ باطن پر پڑتا ہے۔ انسان کے اخلاق و کردار بگڑتے ہیں، وہ نفسیاتی مریض، کم عقل، جلد باز، چڑچڑا اور بات بات پر غصہ کرنے والا بن جاتا ہے۔

    www کا ایک اور مطلب میں عرض کرتا ہوں، جو مزید حیرت میں ڈالنے والا ہے۔

    حضرت سلطان صلاح الدین ایوبی رحمۃ اللہ علیہ کے زمانے میں ایک عیسائی انٹیلیجنس کے سربراہ ہرمن نے کہا تھا کہ ہمیں مسلمانوں پر جنگ و جدال کے ذریعے ہرگز فتح یابی نہیں ہو سکتی، بس ایک صورت ہے، اور وہ یہ کہ ان کا نام مسلمان ہو، لیکن ان کے اندر عیسائیت جوش مار رہی ہو۔ دنیا کے سامنے اگرچہ ان کا ظاہر مؤمنانہ ہو، لیکن ان کا باطن ہم عیسائیوں جیسا ہو۔

    ماتحت جاسوسوں نے کہا: آپ محال اور ممتنع الوجود بات کر رہے ہیں، جناب!

    ہرمن نے جواب دیا: آپ نے میری بات پوری ہونے نہیں دی، میں بتاتا ہوں۔ یہ محال اور ممتنع الوجود نہیں، بلکہ ممکن الوجود ہے، بلکہ قریب الوقوع ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اس کے وقوع کے نظارے سے ہماری آنکھیں ٹھنڈک نہ پاسکیں گی۔ میں پیشین گوئی کرتا ہوں کہ ایسا ضرور ہو کر رہے گا۔ ہماری روح اور ہماری آنے والی نسل اس کا نظارہ ضرور کرے گی۔

    ایک جاسوس کھڑا ہوا اور بولا: ارے سر! اب یہ بھی بتا دیجیے کہ یہ ہوگا کیسے؟

    ہرمن: Very simple! طریقہ بہت ہی آسان ہے۔

    کل ممنوع مرغوب! مسلمان کو ان کے نبی ﷺ نے خاص طور پر تین چیزوں کے فتنے سے بچتے رہنے کی تاکید فرمائی ہے۔ وہ یہ ہیں:

  • Women (عورت)
  • Wealth (مال)
  • Wine (شراب)
  • آپ سب ایسا کرو کہ مسلمانوں کے سامنے انہیں تین چیزوں کو لا کر کھڑا کر دو۔ ہو سکتا ہے کچھ دن تک وہ ان سے دور بھاگیں، پر ہماری بار بار کی کوشش کے نتیجے میں وہ ان کی طرف مائل ہو ہی جائیں گے۔ یہ تین وہ چیزیں ہیں جو مسلمان کو اندھا، گونگا اور لنگڑا کر دیں گی۔

  • مال اسے اندھا کر دے گا۔
  • عورت اسے گونگا کر دے گی۔
  • شراب اسے لنگڑا کر دے گی۔
  • جب ان تین چیزوں کی محبت اس کے دل میں پیدا ہو جائے گی، تو وہی دن ہوگا کہ ہمارا جملہ حرف بحرف صادق آئے گا کہ مسلمان صرف نام کا، کام عیسائی کا! اس کا صرف ایک شوق ہوگا کہ بے فکر ہو کر عیاشی کی جائے، جو ہوگا، دیکھا جائے گا۔ پھر ہمیں مسلمانوں سے جنگ کرنے کی حاجت نہیں۔ یہ انوکھا طریقہ وہ ہے جس میں ہماری فتح یقینی ہے۔

    قارئینِ محترم! ہرمن نے یہ بات اب سے 800 سال پہلے کہی تھی۔ اب آپ بتائیے کہ کیا اس انگریز کی پیشین گوئی حرف بحرف صادق نہیں آئی؟ بالکل آئی ہے!

    آج ہمارا مسلمان انہی Women, Wealth, Wine یعنی عورت، شراب اور مال کی طرف مائل ہی نہیں، بلکہ ان پر فریفتہ نظر آتا ہے۔ العیاذ باللہ!

    حیرت کی بات یہ کہ یہی www انٹرنیٹ پر پائے جاتے ہیں، جو تقریباً ہر انسان کا جزوِ لاینفک بن چکا ہے۔

  • انٹرنیٹ پر کیا پہلا (W) عورت نہیں؟ بلکل ہے!
  • انٹرنیٹ پر کیا دوسرا (W) مال نہیں؟ بلکل ہے!
  • انٹرنیٹ میں کیا تیسرا (W) نشہ نہیں؟ بالکل ہے!
  • میرے پیارے اور عزیز میٹھے اسلامی بھائیو! غور کریں کہ ان www میں کہیں ہم بھی تو نہیں پھنس چکے ہیں؟

    کہیں اس سانپ نے ہم کو تو نہیں ڈس لیا ہے؟۔ کہیں اس کے خمارنے ہم کو بد تر از حمار تو نہیں بنادیا ہے؟ غور کریں۔ نتیجہ نکالیں۔ حل کی طرف آئیں۔

    اللہ عزوجل ہم کو انٹر نیٹ کی تباہ کاریوں سے محفوظ فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم۔

    ایک تبصرہ شائع کریں

    جدید تر اس سے پرانی
    WhatsApp Profile
    لباب-مستند مضامین و مقالات Online
    السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
    اپنے مضامین بھیجیں