لباب ٹیم چاہتی ہے کہ جو بھی مضمون ویب سائٹ پر اپلوڈ ہو وہ معیاری اور مفید ہونے کے ساتھ خوب صورت انداز میں پیش کیا جائے تاکہ قارئین کے لیے دل چسپی کا باعث بنے اور جب بھی وہ ویب سائٹ کو وزٹ کریں تو پورا مضمون ہی پڑھ کر دم لیں اور یکے بعد دیگرے اور مضامین بھی پڑھتے چلے جائیں۔ اس ہدف کے حصول کے لیے ٹیم نے ایک فارمیٹ اور ٹائپنگ کے کچھ اصول مقرر کیے ہیں۔ ہر مضمون کو اس فارمیٹ اور اصول وضوابط کے مطابق ویری فائی کیا جائے گا، اور مطابقت کے بعد ہی اسے ویب سائٹ کے حوالے کیا جائے گا۔ اپنا مضمون و مقالہ اس کے مطابق کرکے یا کرواکے دینا ہر مضمون و مقالہ نگار کی اپنی ذمہ داری ہوگی۔ تفصیل حسب ذیل ہے:
فارمیٹ:
(۱)- مضمون یا مقالے کا عنوان چند الفاظ پر مشتمل ہو، طویل نہ ہو۔ اگر طویل ہے تو ہمیں بھیجنے سے قبل مختصر کردیجیے۔
(۲)- مقالے کی شروعات میں اپنے مضمون کے بارے میں مختصر معلومات اس طرح دیجیے:
عنوان: | امام مقتدیوں کی عدالت میں |
---|---|
تحریر: | مفتی جمال احمد مصباحی |
- نام کے ساتھ حقیقی القابات لکھیے، مبالغہ سے اجتناب کیجیے۔
- پتہ میں صرف مقام سکونت، ضلع اور اسٹیٹ ہی لکھیے۔
- حوالہ اِن [] بریکیٹ کے درمیان لکھیں۔
- ہر حوالے میں خواہ اردو ہو یا عربی، پہلے مصنف کا نام یا ان کا مشہور لقب یا نسبت ، کتاب کا نام، جلد، صفحہ، ناشر کا نام لکھیں۔
- جلد اورصفحہ کا مخفف ج اور ص ہی استعمال کریں اور ان کے بعد تفصیلیہ کی علامت لگائیں۔
- حوالہ ہمیشہ اقتباس کے اختتام پر ہی درج کردیں، اخیر میں یا ترجمہ والی عبارت میں ترجمے کے بعد نہ لکھیں۔
(۳)- اس کے بعد اصل مضمون شروع کرنے سے قبل اگر آپ اس کا پس منظر، یا اس کا مقصد بتانا چاہتے ہیں تو مختصرًا لکھ دیجیے۔ جو ویب سائٹ پر اس طرح نظر آئے گا:
یہ تحریر وصال پر ملال پیر و مرشد، والد محترم، حضرت قبلہ سید اقرار احمد رضوی، چشتی، صابری، قادری رحمہ اللہ تعالیٰ کی مناسبت سے لکھی گئی۔ از سید فیضان احمد مصباحی {alertInfo}
(۴)- اب اصل مضمون شروع فرمائیے۔
(۵)- پیراگراف نہ زیادہ طویل ہوں نہ زیادہ مختصر۔ زیادہ طویل پیراگراف مناسب جگہ سے دو یا اس سے زائد پیراگراف میں تقسیم کردیجیے۔
(۶)- مضمون طویل ہو تو ممکنہ صورت میں جگہ جگہ مختصر ذیلی عناوین شامل کردیجیے۔ اور ذیلی عنوان کو ایک مستقل لائن میں تحریر کیجیے۔
(۷)-اپنے مضمون کو حوالہ جات سے مزین کیجیے۔ مضمون بھیجنے سے قبل لازمی چیک فرمالیجیے کہ کوئی آیت، حدیث، اقتباس وغیرہ بے حوالہ نہ ہو۔ ہماری ٹیم حوالہ جات کے فقدان یا کمی کی صورت میں مضمون کو ملتوی یا مسترد کرسکتی ہے۔
(۸)- حوالہ دینے کا طریقۂ کار درج ذیل ہے:
اردو حوالے کی مثال:
[صدر الشریعہ، بہار شریعت، ج:۲، ص:۱۱۵، مکتبۃ المدینہ]
عربی حوالے کی مثال:
[السیوطي، تفسیر الجلالین، ج:۱،ص:۲۲۵، دار الکتب، بیروت]
قرآن کا حوالہ اس طرح دیں:
[البقرۃ: ۲۲]
یعنی صرف سورت کا نام اور آیت نمبر لکھیں، پارہ وغیرہ نہ لکھیں۔
(۹)- مضمون مکمل ہونے کے بعد چند الفاظ میں مختصر سا تعارف لکھیں۔ جو ویب سائٹ پر کچھ اس طرح نظر آئے گا:
مضمون نگار خانقاہ چشتیہ برخورداریہ کالون گنج باندہ (یوپی) کے سجادہ نشین اور جامعہ چشتیہ برخورداریہ ، کارنجہ ضلع واشم (مہاراشٹر) کے بانی ہیں۔ {alertInfo}
نیچے دیے بٹن پر کلک کرکے ٹائپنگ کے اصول پڑھیں:
{getButton} $text={Read Now} $icon={preview} $color={Hex Color}