ٹائپنگ کے اصول:

مضمون اپنی تمام تر خوبیوں کے ساتھ ساتھ املا کی اغلاط سے خالی ہونا ضروری ہے۔ یہ بھی قارئین کی دل چسپی کا ایک سبب ہے۔ اردو عبارات کی بہ نسبت عربی عبارات میں زیادہ اغلاط پائی جاتی ہیں، اور بہت سے عربی لکھنے والوں کی توجہ عربی کے حروف کے جدید املا کی طرف توجہ نہیں ہے، یہاں بطور خاص اسی کو بیان کیا جا رہا ہے۔

(۱)-عربی زبان کے املا کے اصول:

  • ہمزۂ قطعیہ مفتوحہ یا مضمومہ: [أ] یعنی اوپر ہمزہ والے الف سے لکھا جائے گا، جیسے: [أنّ، کأنّ] اسی طرح: [أکرم] ، یوں ہی [أُسرۃ] وغیرہ۔
  • ہمزۂ قطعیہ مکسورہ: [إ] یعنی نیچے ہمزہ والے الف سے لکھا جائے گا، جیسے: [إنّ، إکرام، إلی] وغیرہ۔ غرض جو جو ہمزہ وصل کی صورت میں نہیں گرتا وہ مفتوحہ ہو یا مضمومہ یا مکسورہ، ہمیشہ ہمزہ کی علامت کے ساتھ ہی لکھا جائے گا۔
  • ہمزۂ وصلیہ: ہمزۂ وصلیہ یعنی جو وصل کی حالت میں گر جائے خواہ اس پر کوئی بھی حرکت ہو ہمیشہ بغیر ہمزہ والے الف سے لکھا جائے گا۔ جیسے ’’ ال‘‘ یعنی الف لام جو اسماء پر داخل کرتے ہیں اسے بغیر ہمزہ والے الف سے لکھیں گے جیسے: [الإکرام] اسی طرح: [اجتناب، انفعال] وغیرہ۔
  • جو یا الف مقصورہ کے طور پر نہ آئی ہو اسے ہمیشہ نقطوں والی یاء کے ساتھ لکھا جائے گا جیسے: [عليّ، یجري، الرضوي، العطاري، المصباحي، في الکتاب، ذي المال] وغیرہ۔ اور جو یاء بطور الف مقصورہ استعمال ہوئی ہو اسے بغیر نقطوں والی یاء سے لکھا جائے گا، جیسے: [علی، المرتضی، المصطفی، رمی، قضی] وغیرہ۔
  • قرآنی آیات: قرآنی آیات از خود ٹائپ کرنے کے بجائے صراط الجنان یا دعوت اسلامی کی ویب سائٹ سے آیت کاپی پیسٹ کریں۔ اگر کبھی از خود ٹائپ کرنا بھی ہو تو تمام حرکات و سکنات لگانے کا التزام کریں اور عام عربی عبارت کی طرح ہمزہ والا الف اور نقطوں والی یا استعمال نہ کریں۔

(۲)- اردو املا:

اردو املا سے اکثر مضمون نگاران واقف ہی ہوتے ہیں، پھر بھی عرض ہے کہ مزید بہتری کے لیے مولانا اختر حسین فیضی مصباحی کی کتاب ’’اردو قواعد املا و انشاء‘‘ کا ایک بار ضرور مطالعہ فرمائیں، ان شاء اللہ آپ کو اس باب میں بصیرت حاصل ہوگی۔

(۳)-رموز اوقاف کا استعمال:

رموز اوقاف کا درست استعمال ہر زبان میں نہایت اہمیت رکھتا ہے کیوں کہ اس کے ذریعے تحریر سمجھنے میں بہت آسانی ہوتی ہے،اور غلط استعمال یا سرے سے چھوڑ ہی دینا قارئین کے لیے تشویش کا باعث بنتا ہے۔ لہٰذا اس کی پابندی ہر مضمون و مقالہ نگار کے لیے ضروری ہے۔ اگر آپ کو اس کا استعمال نہیں آتا تو کتاب مذکور میں متعلقہ سبق ایک بار ضرور پڑھیں۔ کچھ ضروری چیزیں درج ذیل ہیں:

  • ٹائپنگ کرتے وقت یہ خیال رکھیں کہ کسی بھی رمز سے پہلے اسپیس نہ دیں،اور رمز کے بعد ضرور دیں۔ اور واوین ’’‘‘ اور [] یا () میں ان سے پہلے اوربعد میں اسپیس کا استعمال کریں ان کےاندر نہیں، یعنی اگر آپ کو کوئی عبارت واوین یا قوسین میں لکھنی ہے تو درست طریقہ یہ ہے کہ اگر آپ درمیان عبارت میں ان رموز کا استعمال کر رہے ہیں تو واوین یا قوسین والی عبارت سے پہلے اسپیس دیں، پھر ’’‘‘ یا []،() لگائیں اور درمیان میں عبارت لکھیں ، اس طرح کہ ابتدائی ’’،[،( اور پہلے لفظ کے درمیان کوئی اسپیس نہ ہو اور آخری لفظ اور انتہائی ‘‘ یا ]،) کے درمیان بھی کوئی اسپیس نہ ہو۔ ایسا کرنا اس لیے ضروری ہے تاکہ اس کی سیٹنگ میں آسانی ہو، اگر یہ نہ کیا جائے بسا اوقات سیٹنگ میں کافی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
  • بقدر حاجت ہی رموز کا استعمال کریں، بے وجہ و محل رموز کا بازار نہ لگائیں۔

(۴) -واٹس ایپ پر گردش کرنے والی تحریرات میں اکثر دیکھا جاتا ہے کہ مختلف مناسبتوں سے ایموجیز کا استعمال کیا جاتا ہے اور کسی عبارت یا متن کو نمایاں کرنے کے لیے ** لگائے جاتے ہیں۔ لیکن لباب کے لیے پیش کی جانے والی تحریر کا ان سے خالی ہونا ضروری ہے۔ یوں ہی واٹس پر ایموجیز میں مختلف خوب صورت نمبرز بھی ہوتے ہیں ، وہ بھی لباب کی تحریر میں منظور نہیں ہوں گے۔ لہٰذا اپنے مضمون کو اس سے ضرور خالی فرمالیں۔

اسی طرح موبائل میں تحریر کو خوب صورت کرنے کے لیے الفاظ کو لمبا کیا جاتا ہے یعنی تطویل کا استعمال کیا جاتا ہے، اردو عبارات کا سے اس سے خالی ہونا ضروری ہے، ہاں عربی عبارت میں حسب موقع و ضرورت اس کے استعمال کی گنجائش ہے۔

(۵)- ٹائپنگ میں اسمارٹ ورک اور اےآئی کا استعمال:

اسمارٹ ورک اور اے آئی کے اس دور میں سارا بوجھ اپنے آپ ہی ڈال لینے کے بجاے ان سہولیات کا استعمال کریں، اور اپنے کام کو آسان بنائیں۔ کچھ اسمارٹ طریقے درج ذیل ہیں:

  • عربی کتب خصوصاً اسلامیات کی کتب کی عبارات از خود ٹائپ کرنے کے بجاے اسلامک لائبریری ایپ سے کاپی پیسٹ کریں، اس ایپ کی خصوصیت یہ ہے کہ سے عبارت کاپی پیسٹ کرنے پر حوالہ بھی ساتھ میں خود بخود کاپی ہوجاتا ہے۔
  • آپ جس تحریر کو لکھنے جارہے ہیں اور وہ پہلے سے ٹائپ شدہ نہیں ہے تو وائس ٹائپنگ [Voice Typing]کا استعمال کریں۔ لیکن یاد رکھیں کہ وائس ٹائپنگ میں اغلاط بھی کثیر ہوتی ہیں اور رموز بھی از خود نہیں لگتے۔ لیکن ہاتھ سے ٹائپنگ کے مقابلے میں کافی کم وقت صرف ہوتا ہے۔
  • ٹائپ شدہ عبارت جس میں رموز کا فقدان، یا کم یا غلط استعمال ہو، یا املا کی اغلاط ہوں تو اس کی اصلاح کروانے کے لیے چیٹ جی پی ٹی [Chat GPT] کا استعمال کریں اور چیٹ میں اپنی تحریر پیسٹ کرکے اسے درج ذیل یا اس سے ملتی جلتی کمانڈ دیں:
  • [میرے اس مضمون کے رموز اوقاف کو درست کرو اور املا کی اغلاط ختم کرو، اور اس کے سوا کوئی تبدیلی مت کرو]

  • اگر آپ کے حوالے ہمارے فارمیٹ کے مطابق نہیں ہیں اور آپ بآسانی اس کام کو کرناچا ہتے ہیں تو اوپر ذکر کردہ اصول چیٹ جی پی ٹی کو بتاکر اپنے مضمون کے حوالہ جات کو اس کے مطابق کرکےدینے کی کمانڈ دیں۔ چند سکنڈ میں آپ کا یہ کام ہوجائے گا۔ [پہلے اپنا مضمون پیسٹ کریں، پھر حوالے کا فارمیٹ لکھیں، پھر لکھیں :

    [ میرے مضمون کے تمام حوالہ جات اس فارمیٹ کے مطابق کردو ]

  • اگر آپ کے مضمون میں ایموجیز کا استعمال ہے تو ان کو بھی آپ چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے ان کو ریموو کرواسکتے ہیں۔

مندرجہ بالا اصول و ضوابط کی رعایت لباب کے مضامین میں ضروری ہے۔ لباب کے علاوہ بھی اپنی تحریرات میں ان اصول کی رعایت مفید ہوگی اور آپ کے کام کو سہل، اور واضح بنانے میں معاون و مددگار ثابت ہوگی۔

نیچے دیے بٹن پر کلک کرکے لباب پر مضمون کا فارمیٹ پڑھیں:

{getButton} $text={Read Now} $icon={preview} $color={Hex Color}

WhatsApp Profile
لباب-مستند مضامین و مقالات Online
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ مرحبا، خوش آمدید!
اپنے مضامین بھیجیں